Arthritis - Joron Ke Dard O Sozish Ka Marz - Article No. 2523

Arthritis -  Joron Ke Dard O Sozish Ka Marz

گھٹیا ۔ جوڑوں کے درد و سوزش کا مرض - تحریر نمبر 2523

عرصہ قبل کہا جاتا تھا کہ یہ مرض عمر رسیدہ افراد ہی کو متاثر کرتا ہے،مگر اب بچوں اور جوانوں کو بھی گٹھیا متاثر کر رہا ہے

جمعرات 25 اگست 2022

حکیم حارث نسیم سوہدروی
گٹھیا،جسے طبی اصطلاح میں گاؤٹ (Gout) کہا جاتا ہے،عرفِ عام میں جوڑوں کا درد،جوڑوں کی سوزش یا ہڈیوں کی آتش زنی کہلاتا ہے۔یہ ایک ایسا مرض ہے،جس کی شرح ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں یکساں ہی پائی جاتی ہے۔کچھ عرصہ قبل کہا جاتا تھا کہ یہ مرض عمر رسیدہ افراد ہی کو متاثر کرتا ہے،مگر اب بچوں اور جوانوں کو بھی گٹھیا متاثر کر رہا ہے۔
ہمارے یہاں گٹھیا کے مرض سے متعلق معلومات اور طبی سہولتوں کے فقدان کے سبب مریض اس وقت معالج سے رجوع کرتے ہیں،جب مرض شدت اختیار کر لیتا ہے۔جیسا کہ بیشتر عمر رسیدہ افراد ابتدائی علامات ظاہر ہونے پر عمر کا تقاضا خیال کرتے ہوئے نظر انداز کر دیتے ہیں،مگر جب چال ڈھال میں ٹیڑھا پن نمایاں ہو جاتا ہے اور روزمرہ کے امور انجام دینے میں مشکل ہونے لگتی ہے،تب معالج سے رابطہ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

عام طور پر موٹاپے میں مبتلا افراد اس مرض کا جلد شکار ہو جاتے ہیں اور ان میں علامات کی شدت بھی زیادہ پائی جاتی ہے۔
یوں تو گٹھیا کے مرض کی کئی اقسام ہیں،مگر ہمارے یہاں جوڑوں کی ملائم و خستہ ہڈیوں کا گلنا (Osteoarthritis) اور جوڑوں کا پتھرا جانا (Rheumatoid Arthritis) جیسی دو اقسام عام ہیں۔جوڑوں کی ملائم و خستہ ہڈیوں کے گلنے کا مرض جوڑوں کی چکنائی کم ہونے کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔
اس کا شکار زیادہ تر 60 برس سے زیادہ عمر کے افراد ہوتے ہیں،لیکن فربہ افراد میں 40 برس کی عمر کے بعد اس سے متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔مرض کی ابتدائی علامات میں تھکن اور جوڑوں میں درد و سوزش شامل ہیں۔مرض لاحق ہونے کی عمومی وجوہ باقاعدگی سے ورزش یا چہل قدمی نہ کرنا،ناقص غذا اور ذہنی دباؤ وغیرہ ہیں۔اس مرض میں ہڈیوں کے جوڑ متورم اور ہڈیوں کے سرے گھس جانے کی وجہ سے چلنے پھرنے،اُٹھنے بیٹھنے اور جوڑوں کو حرکت دینے میں شدید تکلیف محسوس ہوتی ہے۔
اگر ابتدائی مرحلے میں اس مرض کا علاج نہ کیا جائے تو جوڑ اکڑ جاتے ہیں اور حرکت کے قابل نہیں رہتے۔
گٹھیا سے متاثرہ مریضوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ روزانہ چہل قدمی کریں،تاکہ مرض شدت اختیار نہ کر سکے اور اگر وہ موٹاپے کا شکار ہیں تو اس طرح ان کا وزن بھی قابو میں رہے گا۔بعض کیسوں میں بڑی عمر کے افراد کے لئے چہل قدمی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے،کیونکہ اس طرح گھٹنے کی ہڈی رگڑ کھانے سے جوڑوں کی تکلیف بڑھ جاتی ہے۔
بہتر ہو گا کہ معالج سے مشورہ کر لیا جائے۔جوڑوں کا پتھرانا اصل میں جوڑوں کی جھلی کی سوزش کا عارضہ ہے،جس میں جوڑ کی جھلی متورم ہو کر ملائم و خستہ ہڈی (Cartilage) کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔یہ مرض خاص طور پر انگلیوں کے جوڑوں کو متاثر کرتا ہے،جس کی وجہ سے انگلیاں ٹیڑھی میڑھی اور بدوضع ہو جاتی ہیں۔جوڑوں کے پتھرا جانے کی قسم لاحق ہونے میں عمر کی کوئی قید نہیں،البتہ فربہ افراد کو یہ قسم جلد متاثر کرتی ہے۔
اگر اس کی ابتداء ہی میں تشخیص ہو جائے اور بروقت علاج بھی شروع کر دیا جائے تو مرض پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے،بہ صورت دیگر عمر بھر کی معذوری مقدر بن جاتی ہے۔
گٹھیا اور ہڈیوں کے دیگر امراض سے محفوظ رہنے کے لئے متوازن غذائیں،دودھ،پھل اور سبزیاں کھائی جائیں،وزن کو قابو میں رکھا جائے،ورزش روزانہ کی جائے،بازار کی تیار شدہ غذائیں کم سے کم کھائی جائیں اور پٹھوں کو مضبوطی کے لئے خاص قسم کی ورزشیں کی جائیں۔
طب یونانی میں اس کا علاج موجود ہے۔بعض مریض سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے والے ٹوٹکے آزماتے ہیں،جو قطعاً درست نہیں،کیونکہ ایک مستند طبیب معائنے کے بعد مریض کی علامات اور مرض کی نوعیت کی مناسبت سے ادویہ وغیرہ تجویز کرتا ہے،لہٰذا اپنا علاج خود کرنے کے بجائے مستند طبیب سے رجوع کرنا ہی مناسب ہوتا ہے۔عام طور پر صبح و شام کھانا کھانے سے قبل اوجاعی کی ایک ایک عدد گولی کے ساتھ دو دو چمچے شربت زنجبیل پی سکتے ہیں۔

Browse More Joint Pain