Diabetes And Fruits - Article No. 1647

Diabetes And Fruits

ذیابیطس اور پھل - تحریر نمبر 1647

ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے ،جو مریض کو ان گنت نعمتوں ،یعنی مختلف قسم کی لذیذغذاؤں سے منھ موڑنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ہم ترش وشیریں پھلوں کی بات کرتے ہیں تو ہمارے منھ میں پانی آجاتا ہے۔

جمعہ 9 اگست 2019

شیخ عبدالحمید عابد
ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے ،جو مریض کو ان گنت نعمتوں ،یعنی مختلف قسم کی لذیذغذاؤں سے منھ موڑنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ہم ترش وشیریں پھلوں کی بات کرتے ہیں تو ہمارے منھ میں پانی آجاتا ہے۔پھلوں میں ایک خاص قسم کی شکر ،یعنی فرکٹوس(FRUCTOSE)پائی جاتی ہے۔ماہرین کے مطابق ان پھلوں کو کھانے سے ذیابیطس کے مریضوں کی صحت پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ایسے مریضوں کو پھل کھانے میں خاص احتیاط کرنے کی تاکید کی جاتی ہے۔یہاں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا ذیابیطس کے مریض ہر قسم کے پھلوں سے منھ موڑلیں یا پھر کون سے ایسے مخصوص پھل ہیں،جنھیں کھانے سے ذیابیطس کے مریضوں کی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں اور خون میں انسولین کی سطح بھی درست رہے۔

(جاری ہے)


ذیل میں ایسے پھلوں کا ذکر کیا جارہا ہے ،جنھیں ذیابیطس کے مریض کھا سکتے ہیں اور جو اُن کے لیے مفید وضروری ہیں:
مالٹا،سنگترہ
ماہرین صحت مالٹے اور سنگترے جیسے ترش پھلوں کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید قرار دیتے ہیں۔

ان کے نزدیک ذیابیطس کے شکار افراد کے جسم میں حیاتین ج(وٹامن سی)کی مقدار میں کمی آجاتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ مالٹے ،سنگترے اور کینو کھانے کی ہدایت کی جاتی ہے،کیوں کہ ان میں حیاتین ج زیادہ مقدار میں ہوتی ہے۔یہ مانع تکسید(ANTIOXIDANT)پھل ہیں،جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں،خاص طور پر ذیابیطس قسم دوم کو قابو میں رکھتے ہیں۔

کیلی فورنیا یونی ورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق ترش پھل ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہیں۔امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ترش پھل مٹاپے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ دل وجگر کی بیماریوں اور ذیابیطس سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ان پھلوں میں حیاتین ج اور مانع تکسید اجزاء بھر ے ہوتے ہیں۔یہ آزاد اصلیوں(فری ریڈ یکلز)کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔
ماہرین صحت ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ذیل میں دیے گئے پھل بھی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
چکوترا
اگر آپ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں تو چکوترا تمام پھلوں میں آپ کے لیے بہترین ہے۔یہ خون میں شکر کی سطح کو معمول پر لے آتاہے۔
چکوترے میں موجود حیاتین الف اور ج،فولاد،فاسفورس اور چونے کی بڑی مقدار ذیابیطس کے مریضوں کے مدافعتی نظام کو تقویت پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔
ماہرین صحت چکوترے کی بے پناہ خصوصیات کے باعث ذیابیطس کے مریض کو روزانہ آدھی پیالی چکوترا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
جامن
جامن میں ذیابیطس سمیت کئی بیماریوں کا علاج پوشیدہ ہے۔اسے روزانہ کھانے سے ذیابیطس کی بیماری قابو میں رہتی ہے۔اگر ذیابیطس کے مریض جامن اور آم کا رس ہم وزن ملا کر پییں تو خون میں شکرکی مقدار کم کرنے میں مدد ملے گی۔
جامن کے علاوہ اس کے پھول بھی پانی میں بھگو کر پینے سے مریض کو فائدہ ہوتاہے۔
آڑو
آڑو میں حیاتین الف اور ج کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔اس کے علاوہ آڑو میں پوٹاشیئم اور ریشے کی بھی اچھی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ذیابیطس کے مریضوں کو یہ پھل کھانے کا اکثر مشور ہ دیا جاتاہے،اس لیے کہ اسے کھانے سے جسم میں شکر کی مقدار معمول پر رہتی ہے۔
یہ مزے دار پھل جسم کی فاضل چربی بھی گھٹا دیتاہے۔
سرخ انگور
معالجین ذیابیطس کے مرض میں مبتلا فرد کو سرخ انگور کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔امریکی تحقیق کے مطابق سرخ انگور میں ایسے کئی اجزاء پائے گئے ہیں ،جو فربہی ،امراض قلب اور ذیابیطس قسم دوم جیسے امراض کو نہ صرف روکتے ہیں،بلکہ ان کے علاج میں بھی مفید ہیں۔ایک تحقیقی رپورٹ میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے دومفید پھلوں کا ذکر کیا گیا ہے،جن میں سے ایک سرخ انگور ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق سرخ انگور اور نارنگی میں ایسے خاص قسم کے اجزاء پائے جاتے ہیں ،جو خون میں شکر کی سطح کم کرتے ہیں،مٹاپے کو گھٹاتے ہیں اور امراض قلب پر قابو پانے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔
بیریاں
بیریاں(BERRIES)ایسے پھل ہیں،جن میں موجود ریشہ اور کئی اقسام کی حیاتین ذیابیطس کے مریضوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔ماہرین غذا کے نزدیک بیریاں بہترین مانع تکسید پھل ہیں۔ذیابیطس کے مریضوں کو دن میں تین چوتھائی پیالی بیریاں کھانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔رس بھری اور نیلی بیری ذیابیطس کے مریضوں کے لیے سود مند ثابت ہو چکی ہیں۔

Browse More Sugar