رواں سال 8 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلوانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اسلام زیب خان

پیر 12 مارچ 2018 15:53

رواں سال 8 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلوانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اسلام زیب خان
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مارچ2018ء) ڈپٹی کمشنر پشاور اسلام زیب خان نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمہ کی کامیاب کاوشوںکے نتیجہ میںضلع پشاور گذشتہ دو سال سے پولیو فری ہے اور رواںسال انسداد پولیو مہم کے لئے پشاور بھر میں 8لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو فوجی فائونڈیشن ہسپتال پشاور میں پولیو مہم کے افتتاح کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا۔

اس موقع پر ایمرجنسی آپریشن سنٹر، محکمہ صحت اور دیگر معاون اداروں کے نمائندے اور حکام بھی موجود تھے ۔پولیو کے حوالہ سے صوبہ خیبر پختونخوا کی17ہائی رسک اضلاع پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، صوابی، ملاکنڈ، سوات، لوئردیر، اپردیر، چترال، کوہاٹ، ہنگو، کرک، لکی مروت، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میںپیر سے تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا جس کے لئے ای او سی کوآرڈینیٹر عاطف رحمان کی نگرانی میںموثرحکمت عملی مرتب کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مہم کے دوران ان اضلاع کی مقامی آبادی اور یہاں واقع افغان مہاجرکیمپوں میں پانچ سال سے کم عمر کے 44 لاکھوں اور37 ہزار بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کا ہدف مقررکیاگیا ہے ۔صوبائی دارالحکومت پشاور کے فوجی فائونڈیشن ہسپتال میںمنعقدہ خصوصی تقریب میںڈپٹی کمشنر اسلام زیب خان نے بچوں کو قطرے پلاکر مہم کا افتتاح کیا اس موقع پرمیڈیا نمائندوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ پولیوکے خاتمہ کے لئے ہر گھر اور ہر بچے تک پہنچ کر اسے پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں اور انہی ان کامیاب اور موثر کوششوں کے نتیجہ میں پشاور گذشتہ دو سالوں سے پولیو فری ہے، اس کامیابی کو برقرار رکھنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

اسلام زیب خان نے کہا کہ رواں پولیو مہم کے دوران ضلع پشاور بھر میں 8لاکھ16ہزار 660 بچوں کو پولیو قطرے پلانے کا ہدف مقررکیا گیا ہے جس کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل2533 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 2150موبائل،161فکسڈ،138ٹرانزٹ اور84رومنگ ٹیمیں شامل ہیں ۔ڈپٹی کمشنر پشاور نے پولیو کے خاتمہ کی کاوشوں میں معاشرے کے تمام طبقات خصوصا والدین کے بھرپورتعاون پر زور دیا۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی