صوبائی حکومت کے بروقت موثر اقدامات سے خسرہ کی وباء میں کمی آرہی ہے، کسی ضلع میں خسرہ کی روک تھام میں غفلت پائی گئی تو محکمہ صحت کے متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی ہو گی،ینگ ڈاکٹرز گوجرانوالہ واقع میں اپنی غلطی تسلیم کر لیں،حالات بہتری کی طرف جا سکتے ہیں ینگ ڈاکٹرز کی بھوک ہڑتال پر تشویش ہے،وزیراعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کی پریس کانفرنس،خسرہ کی وباء پر قابو پانے کیلئے پنجاب حکومت کے اقدامات قابل تعریف ہیں ،یونیسف

منگل 5 فروری 2013 19:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5فروری۔ 2013ء) وزیراعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب اور محکمہ صحت کے اعلی حکام اور ماہرین صحت صوبے میں خسرہ کی صورتحال پر پوری طرح نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور اس بیماری کو کنٹرول کرنے اور ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج معالجہ کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے گئے ہیں ، حکومت کے بروقت اقدامات کے نتیجہ میں خسرہ کی وباء میں کمی ہونا شروع ہو گئی ہے۔

وہ منگل کو محکمہ صحت کے کمیٹی روم میں خسرہ کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔ اس موقع پر سپیشل سیکرٹری ہیلتھ بابر حیات تارڑ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر نثار احمد چیمہ، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ (اسٹیبلشمنٹ) اسفندر یار خان،یونیسف کے صوبائی چیف ڈاکٹر رانا مشتاق کے علاوہ ڈائریکٹر ہیلتھ ای پی آئی ڈاکٹر تنویر حسین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ دسمبر 2012 سے اب تک صوبہ میں خسرہ کے 2971 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خسرہ کی روک تھام اور مریضوں کے علاج کے لئے گائیڈ لائنز تمام ہسپتالوں اور محکمہ صحت کے ضلعی دفاتر کو مہیا کر دی گئی تھیں جس کے مطابق بیماری کی روک تھام کے لئے اقدامات جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماہرین اطفال پر مشتمل سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس باقاعدگی کے ساتھ ہورہے ہیں۔

خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ تمام اضلاع میں تعینات کئے گئے پراونشل مانیٹرز کی رپورٹس بھی آ گئی ہیں اور بعض ضلعوں میں کمزوریاں سامنے آئی ہیں جنہیں دور کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر خسرہ کی روک تھام میں کسی افسر کی غفلت پائی گئی تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر نثار احمد چیمہ نے بتایا کہ ایم ایم آر انجکشن کو عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کے لئے ابھی منظور نہیں کیا اگر ڈبلیو ایچ اونے سفارش کی تو یہ ٹیکہ سرکاری طور پر ای پی آئی میں شامل کر لیا جائے گا۔

خواجہ سلمان رفیق نے مزید کہا کہ پرنٹ الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اور کمیونٹی کی سطح پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے والدین کہ یہ مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ اپنے چھوٹے بچوں کو خسرہ کا ٹیکہ ضروری لگوائیں۔ انہوں نے کہا کہ جس علاقے سے خسرہ کا کیس رپورٹ ہوتا ہے وہاں موپ اپ مہم کے دوران 6 ماہ سے 10 سال تک کے بچوں کو ٹیکے لگائے جارہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت نے صحت کے شعبہ کی ترقی کے لئے ریکارڈ کام کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی جو 3 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوا ہے اس نے باقاعدگی سے کام شروع کر دیا ہے جبکہ بہاولپور میں اربوں روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والا 410 بستروں پر مشتمل ہسپتال 11 فروری تک فنکشنل ہو جائے گا اور رواں ماہ کے دوران ہی لاہور میں 200 بستروں پر مشتمل شاہدرہ ہسپتال بھی کام شروع کر دے گا۔خواجہ سلمان رفیق نے ینگ ڈاکٹرز کی بھوک ہڑتال کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ حکومت کو ینگ ڈاکٹرز کے ایک گروپ کی جانب سے بھوک ہڑتال پر تشویش ہے اور حکومت ان ڈاکٹرز کے ساتھ گوجرانوالہ واقع کے بعد مسلسل رابطہ میں رہی ہے اور اب بھی مذاکرات کے لئے تیار ہے تاہم ینگ ڈاکٹرز کو گوجرانوالہ واقع میں اپنی غلطی کو تسلیم کر لینا چاہیے تاکہ معاملات بہتری کی طرف جا سکیں۔

اس سوال پر کہ نوجوان ڈاکٹرز کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ غریب مریضوں کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں؟ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ جب سروس سٹرکچر کے لئے ان ڈاکٹرز نے 37 دن مکمل ہڑتال کی تھی اور غریب مریض علاج نہ ہونے کی وجہ سے مرے تھے اس وقت ان ڈاکٹرز کو خیال کیوں نہیں آیا۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ایم ایس کے دفتر پر قبضہ کرنے والے،سینئرزکے ساتھ بدتمیزی اور انہیں زدوکوب کرنے والے ینگ ڈاکٹرز عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہ لے رہے ہیں۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ PPP کے بعض رہنما بھوک ہڑتالی کیمپ میں ڈاکٹرز کے ساتھ اظہار ہمدری کررہے ہیں لیکن 3 صوبوں میں PPP کی حکومت نے ڈاکٹرز کے ساتھ جو کچھ کیا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حالات کو درست کرنا اور سسٹم کو احسن طریقہ سے چلانا حکومت کے ساتھ ڈاکٹرز کی بھی مشترکہ ذمہ داری ہے۔اس موقعہ پر یونیسف کے صوبائی چیف ڈاکٹر مشتاق رانا نے کہا کہ جسمانی طور پر کمزور اور غذائی قلت کا شکار بچے خسرہ کی بیمار کا جلد نشانہ بنتے ہیں۔ انہوں نے حکومت پنجاب کی جانب سے خسرہ کی بیماری کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے اس بیماری کی روک تھام کے لئے بروقت اقدامات کئے جس سے سندھ جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوئی ۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی