کورنا سے متاثر مریض علامات نظر آنے کے بعد اولین 5 دنوں تک سب سے زیادہ متعدی ہوتے ہیں، نئی تحقیق

جمعہ 27 نومبر 2020 13:01

کورنا سے متاثر مریض علامات نظر آنے کے بعد اولین 5 دنوں تک سب سے زیادہ متعدی ہوتے ہیں، نئی تحقیق
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2020ء) کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے متاثر مریض علامات نظر آنے کے بعد اولین 5 دنوں تک سب سے زیادہ متعدی ہوتے ہیں۔یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا کے بغیر علامات والے مریضوں کے جسم میں یہ وائرس ممکنہ طور پر زیادہ تیزی سے کلیئر ہوتا ہے اور وہ کم مدت کے لیے متعدی ہوتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ دیگر افراد کو اس بیماری کا شکار بناسکتے ہیں۔

یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں ماہرین نے کورونا وائرس کی منتقلی کے حوالے سے ہونے والی 98 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ان تحقیقی رپورٹس میں 3 بنیادی عناصر کو دیکھا گیا تھا، وائرل لوڈ (بیماری کے مختلف مراحل کے دوران جسم میں وائرس کی مقدار)، وائرس کے آر این اے کا جھڑنا (مریض کی جانب سے وائرل جینیاتی مواد کو جسم سے خارج کرنا) اور زندہ وائرس کو الگ کرنا۔

(جاری ہے)

محققین نے ان تحقیقی رپورٹس کے نتاج کا موازنہ کورونا وائرس کی دیگر دو اقسام کے ساتھ کیا، تاکہ سمجھ سکیں کہ کووڈ 19 اتنی تیزی سے کیسے پھیل رہا ہے۔انہوں نے دریافت کیا کہ نئے کورونا وائرس کا وائرل لوڈ بیماری کے آغاز پر نظام تنفس کی اوپری نالی میں علامات کے نمودار ہونے کے بعد اولین 5 دن تک عروج پر ہوتا ہے یہ اس لیے اہم ہے کیونکہ نظام تنفس کی اوپری نالی میں وائرس کو اس کے پھیلاؤ کا بنیادی ذریعہ تصور کیا جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں دیگر 2 کورونا وائرسز سارس اور مرس میں وائرل لوڈ بالترتیب 10 سے 14 دن اور 7 سے 10 دن کے بعد عروج پر ہوتا ہے، جس سے علامات اور قرنطینہ کو شناخت کرنے کیلئے زیادہ وقت ملتا ہے۔محققین نے بتایا کہ نتائج سابقہ رپورٹس سے میل کھاتے ہیں جن میں عندیہ دیا گیا تھا کہ وائرس کی ایک سے دوسرے میں منتقلی کے اکثر واقعات بیماری کے آغاز میں ہی ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ علامات ظاہر ہوتے ہی خود ساختہ آئسولیشن اختیار کرلینی چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ ہمیں عوامی شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے خاص طور پر اس بیماری سے جڑی علامات کے حوالے سے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق کووڈ کی سب سے عام علامات بخار، خشک کھانسی اور تھکاوٹ ہیں جبکہ کم نمایاں علامات میں درد اور تکلیف، گلے میں سوجن، ہیضہ، سردرد، سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی اور جلد پر خارش یا انگلیوں کی رنگت ختم ہونا ہے۔

زیادہ سنگین علامات میں سانس لینے میں مشکلات، سینے میں تکلیف یا دباؤ اور چلنے پھرنے یا بولنے میں مشکلات قابل ذکر ہیں۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ علامات اور بغیر علامات والے مریضوں میں وائرل لوڈ کی مقدار لگ بھگ یکساں ہوتی ہے مگر بغیر علامات والے افراد کے جسموں میں وارل مواد تیزی سے صاف ہوتا ہے۔محققین کے مطابق بغیر علامات والے مریض بھی آغاز سے ہی بیماری کو دیگر تک منتقل کرسکتے ہیں، مگر وہ شاید کم وقت کے لیے متعدی ہوتے ہیں مگر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ تعین کیا جاسکے کہ بغیر علامات والے مریض کب تک وائرس کو جسم سے خارج کرتے ہیں۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی