بھارت میں ہر برس10 لاکھ لوگ صرف تمباکو نوشی کی وجہ سے ہلاک ہونے کا خدشہ، محققین

جمعرات 14 فروری 2008 11:58

نئی دہی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین14 فروری2008 ) محققین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت میں 2010 کے عشرے میں ہر برس دس لاکھ لوگ صرف تمباکو نوشی کی وجہ سے ہلاک ہوا کریں گے۔نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیشن سٹڈی کے مطابق اب بھی بھارت میں سالانہ نو لاکھ افراد تمباکو نوشی کے متعلقہ امراض کا شکار ہو کر ہلاک جاتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق بھارت میں بارہ کروڑ لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں اور تحقیق کے مطابق 61 فیصد تمباکو نوش افراد کے30 سے 69 برس کی عمر کے درمیان مرنے کا امکان ہے جبکہ تمباکو نوشی نہ کرنے والے افراد میں یہ شرح 41 فیصد ہے۔

تحقیق کے مطابق اگر اس امر پر قابو پانے کی کوشش نہ کی گئی تو ہلاکتوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔ محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی جلد ہی30 سے 69 برس کی عمر کے درمیان مرنے والے 20 فیصد مردوں اور پانچ فیصد خواتین کی وجہ ہلاکت بن جائے گی۔

(جاری ہے)

تحقیق کے مطابق بیڑی پینے والا پر مرد اپنی زندگی کے اوسطاً چھ برس گنوا بیٹھتا ہے جبکہ بیڑی پینے والی عورتوں میں یہ شرح آٹھ برس ہے۔

اس کے علاوہ سگریٹ پینے والے مردوں میں یہ شرح دس برس تک ہے۔ یہ اعدادوشمار بھارت کے گیارہ لاکھ گھروں پر کیے گئے سروے کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں۔ ان اعدادوشمار کے مطابق30 سے 69 برس کی عمر کے درمیان سگریٹ نوشی کے نتیجے میں مرنے والے افراد میں سے 38 فیصد افراد ٹی بی، بیس فیصد کینسر جبکہ بیس فیصد رگوں کی بیماریوں کا شکار ہوئے۔ اس تحقیق کے روحِ رواں اور یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے پروفیسر پربھات جھا کا کہنا ہے کہ تمباکونوشی کے ممکنہ خطرات نے ہمیں چونکا دیا ہے کیونکہ نہ صرف امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں بھارتی دیر سے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں بلکہ وہ تمباکو نوشی بھی کم کرتے ہیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر امرتا سین کا کہنا ہے کہ یہ درحقیقت قابلِ توجہ چیز ہے کہ صرف تمباکو نوشی جسے یقینی طور پر روکا جا سکتا ہے، بھارت میں ہر دسویں فرد کی موت کی وجہ بنتی ہے‘۔ بھارتی وزیرِ صحت کا کہنا ہے کہ انہیں اس تحقیق سے حاصل کردہ اعدادوشمار نے چونکا دیا ہے۔ ڈاکٹر ابومانی رامدوس کا کہنا ہے کہ حکومتِ ہند تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے جن میں غرباء اور ناخواندہ افراد کو اس کے نقصانات سے آگاہ کرنا خصوصاً قابلِ ذکر ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط