سعودیہ نے مدینہ میں غیر مسلموں کے لیے مخصوص راستوں پر بڑی تبدیلی کر دی

غیر مسلم افراد کی رہنمائی کے لیے لگائے بورڈز پر اب ”غیر مسلم“ کی بجائے ”حدود حرم“ کے بورڈز لگا دیئے گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 4 مئی 2021 10:27

سعودیہ نے مدینہ میں غیر مسلموں کے لیے مخصوص راستوں پر بڑی تبدیلی کر دی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4 مئی2021ء) سعودی حکومت نے مدینہ منورہ میں غیر مسلموں کے لیے الگ راستوں پر ایک اہم تبدیلی کر دی ہے جس کا مقصد مذہبی رواداری بتایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے مدینہ منورہ میں داخلے کے راستوں پر’غیر مسلموں‘ اور مسلمانوں کے لیے مختص راستوں پر مسافروں کی رہ نمائی کے لیے لگائے گئے بورڈز پر اصطلاحات تبدیل کرنا شروع کی ہیں۔

اس ضمن میں پہلی تبدیلی ’غیر مسلم‘ کی بجائے ’حدود حرم‘ کی شکل میں سامنے آئی ہے۔العربیہ نیوز کے مطابق مدینہ منورہ میں مسجد نبوی سے کچھ فاصلے پر سڑکوں پر بڑے بڑے گائیڈ بورڈ دیکھنے کو ملتے ہیں۔ وہاں سے دو راستے الگ الگ ہو جاتے ہیں۔
ایک حرم مدنی میں داخل ہوتا ہے جس پر ’صرف مسلمانوں کے لیے‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جب کہ دوسرا راستہ ’غیر مسلموں‘ کے لیے مختص ہے۔

(جاری ہے)

مجاز اداروں کی طرف سے مدینہ منورہ میں داخل ہونے والے زائرین کی رہ نمائی کے لیے لگائے گئے گائیڈ بورڈز پر ’غیر مسلم‘کی جگہ ’حدود حرم‘ کی اصطلاح استعمال کی جا رہی ہے۔ ماضی میں یہ عبارت مدینہ منورہ کے تقدس کے پیش نظر اس لیے اپنائی گئی تھی کیونکہ عام تاثر یہ ہے کہ حرم مکی کی طرح حرم مدنی میں بھی غیر مسلم داخل نہیں ہو سکتے۔اسی طرح گائیڈز بورڈز کے لیے ماضی پرانے رسم الخط میں لکھے بورڈز بھی نئے اور عام فہم رسم الخط میں تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ مسافر آسانی کے ساتھ انہیں سمجھ سکیں۔

یہ پیش رفت سعودی حکومت کی طرف سے عالمی ثقافتوں اور بین الاقوامی برادری کے لیے روداری کے اصول پر عمل درآمد کا ثبوت ہے۔مدینہ منورہ میں داخلے کے لیے مذہب کی کوئی قید نہیں۔ مدینہ منورہ کے علاقے میں انتظامی طور پر 8 گورنریاں ہیں۔ جن میں العلا، ینبع، مہد الذھب وغیرہ جن میں غیر مسلموں کے داخلے پر کوئی پابندی نہیں۔ مگر تاریخی اعتبار سے صرف حرم مدنی میں غیر مسلموں کے داخلے پر پابندی عاید ہے۔

یہ وہ مقام ہے جہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم، آپکے صحابہ اور اہل بیت آسودہ خاک ہیں۔ڈاکٹر فہد الوھبی کا کہنا ہے کہ مدینہ منورہ کا دینی مقام ومرتبہ اپنی جگہ مسلم ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شہر کو ایک نئی حیثیت دی۔ انہوں نے ایک حدیث کا بھی حوالہ دیا جس میں عیر سے ثور تک کے مقام کو حرم قرار دیا گیا ہے۔ حدیث کے الفاظ کے مطابق جبل عیر سے جبل ثور تک کے مقام کو حرم مدنی قرار دیا گیا۔ اس کے بعد فرمایا کہ جو اس میں کوئی بدعت شامل کرے گا یا بدعت کا سبب بن کر مسلمانوں کو اذیت دے گا تو اس پر اللہ اور فرشتوں کی لعنت ہے اور وہ آخرت میں اللہ کی رحمت سے مایوس ہو گا۔

متعلقہ عنوان :

مدینہ منورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں