دُبئی کے ٹیکسی ڈرائیورز ایک دم سُدھر گئے

ٹیکسی ڈرائیورز کے خلاف شکایات میں 86 فیصد کمی ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 16 جنوری 2019 14:58

دُبئی کے ٹیکسی ڈرائیورز ایک دم سُدھر گئے
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری 2019ء) دُبئی کے ٹیکسی ڈرائیورز کے رویوں میں بہت مثبت تبدیلی واقع ہو گئی ہے۔ روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مطابق 2016ء سے 2018ء کے درمیان ٹیکسی ڈرائیورز کے خلاف شکایات میں بہت کمی آئی ہے۔ یہ شکایت ماضی کے مقابلے میں 86فیصد کم ہو گئی ہیں۔ روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے اعلیٰ عہدے دار مطار الطائر نے بتایا کہ اتھارٹی کی جانب سے ایک مؤثر آگاہی مہم چلائی گئی جس میں ڈرائیوز کو ہدایات کی گئیں کہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کو یقینی بنائیں۔

مسافروں سے زائد پیسے وصول نہ کریں اور اپنے لباس اور گاڑیوں کی صفائی سُتھرائی کا خاص دھیان رکھیں۔ مسافروں سے خوش کلامی اختیار کریں۔ کسی مسافر سے ذاتی نوعیت کے سوال نہ کریں اوراُسے غور سے دیکھنے اور گھُورنے سے اجتناب کریں۔

(جاری ہے)

اس مہم کے بہت شاندار نتائج سامنے آئے۔ٹیکسی ڈرائیورز میں گزشتہ دو سالوں کے دوران پیشہ ورانہ اپروچ نے بہت زیادہ ترقی کی ہے۔

الطائر نے یہ ریمارکس ٹیکسی فرنچائز کمپنیوں کارز ٹیکسی،نیشنل ٹیکسی، میٹرو ٹیکسی، عریبیہ ٹیکسی اور دُبئی ٹیکسی کارپوریشن کے نمائندوں سے ایک میٹنگ کے دوران کہی۔ اس موقع پر اُنہوں نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ دُبئی میں ٹیکسی سروس کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ اس مقصد کی خاطر ٹیکسیوں میں سمارٹ ٹیکنالوجی بھی نصب کی گئی ہے۔ ٹیکسی سروس پر لوگوں کا اعتماد بہت زیادہ بڑھا ہے، اسی بات سال 2018ء کے دوران دُبئی میں ایک کروڑ پچھتر لاکھ سے زائد افراد نے ٹیکسیوں کے سفر کو ترجیح دی۔ مستقبل میں اس تعداد میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں