دُبئی میں مقیم بھارتی نوجوان نے ماں کو بھوکا پیاسا رکھ کر مار ڈالا

پولیس کی جانب سے نوجوان اور اسکی بیوی کے ہاتھوں معمر خاتون کی شدید مار پیٹ کا بھی انکشاف ہوا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 20 جون 2019 11:20

دُبئی میں مقیم بھارتی نوجوان نے ماں کو بھوکا پیاسا رکھ کر مار ڈالا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،20 جُون 2019ء) دُبئی میں ایک بھارتی نوجوان کی جانب سے اپنی ماں کو بھوکا پیاسا رکھنے اور پھر شدید تشدد کا نشانہ بنا کر زندگی سے محروم کر دینے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے میں نوجوان کی بیوی کو بھی اپنی ساس کے ساتھ مار پیٹ کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ عدالت میںاستغاثہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ 29 سالہ بھارتی نوجوان نے اپنی 28 سالہ بیوی کے ساتھ مل کر بوڑھی والدہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث اُس کے جسم کی ہڈیاں اور پسلیاں فریکچر ہو گئیں۔

اس تشدد کے دوران خاتون کو اندرونی چوٹیں بھی آئیں اور اس کے جسم کے مختلف حصّوں کو جلانے کا بھی بھیانک انکشاف سامنے آیا ہے۔تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ خاتون کو تقریباً تین ماہ کے دور کئی بار اپنے پیاروں کے ہاتھوں مارپیٹ اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا اور اسے بھوکا پیاسا بھی رکھا گیا۔

(جاری ہے)

تاہم دونوں میاں بیوی نے خود پر عائد ان الزامات کو درست تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ان ملزمان کے سامنے فلیٹ میں مقیم ایک ہندوستانی شخص نے دیکھا کہ ایک بوڑھی خاتون اپنے بیٹے کے فلیٹ کی بالکونی میں تقریباً برہنہ حالت میں موجود تھی جس کے جسم کے مختلف حصّوں پر جلائے جانے کے نشان بھی نظر آ رہے تھے۔بُڑھیا کی حالت بہت تشویشناک دکھائی دے رہی تھی۔ ہمسائے نے خاتون کی یہ خراب حالت دیکھ کر ایمبولینس بُلا لی۔

جب خاتون کو طبی امداد کا عملہ لے جا رہا تھا تو وہ جلائے جانے کے باعث شدید تکلیف میں کراہ رہی تھی۔ بے شرمی کی بات تو یہ ہوئی کہ اُس کا بیٹا بھی اُس کی انتہائی تشویش ناک حالت کے دوران بھی ساتھ جانے کو تیار نہ ہوا۔ جس پر ہمسائے کو بہت حیرانی ہوئی۔ اُس نے نوجوان سے کہا کہ اُسے اپنی ماں کے پیچھے ہسپتال ضرور جانا چاہیے۔ اس پر یہ نوجوان دکھاوے کی خاطر ایسا کرنے کو تیار ہو گیا۔

ہسپتال کے عملے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ جب بیٹے سے پوچھا گیا کہ ماں کی یہ حالت کیسے ہوئی تو اس کا کہنا تھا کہ اُس نے غلطی سے خود پر گرم پانی گرا لیا ہے۔جبکہ اس خود غرض بیٹے نے اپنی درد سے تڑپتی ماں کو ایمبولینس میں سوار کرانے میں بھی کوئی مدد نہ دی، بلکہ یہ کام ہمسایوں نے انجام دیا۔موت کے وقت خاتون کا وزن صرف 29 کلو گرام تھا جس سے پتا چلتا تھا کہ اسے کئی مہینوں تک کھانے کے لیے کچھ نہیں دیا جاتا رہا۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 3 جولائی 2019ءکو ہو گی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں