”میری والدہ کے بارے میں گندی بات کیوں کی؟“

دُبئی میں ایشیائی کارکن نے لوہے کی راڈ سے سپروائزر کو شدید زخمی کر دیا، سیکیورٹی گارڈ کی مداخلت سے سُپروائزر کی جان بچ گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 4 جولائی 2020 16:17

”میری والدہ کے بارے میں گندی بات کیوں کی؟“
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 جولائی 2020ء) دُبئی میں مقیم ایک ایشیائی کارکن نے اپنے سُپروائزر کو توہین آمیز سلوک پر شدیدزخمی کر ڈالا۔اگر سیکیورٹی گارڈ موقع پر نہ پہنچتا تو ملزم اپنے سُپروائزر کو موت کے گھاٹ اُتار دیتا۔ گلف نیوز کے مطابق پولیس نے ایک ایشیائی مُلک سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے جس نے کسی بات پر طیش میں آ کر اپنے سُپروائزر کو جان سے مارنے کی کوشش کی۔

نوجوان کے خلاف عدالت میں اقدام قتل کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ملزم نے بتایا کہ اُس کا سُپروائزر ہمیشہ بہت بدتمیزی سے پیش آتا تھا۔ اکثر گالیاں بکتا اور ملزم کو کان سے پکڑ کر اسے توہین آمیز کلمات کہتا۔ وقوعہ کے روز بھی سُپروائزر نے اس کے ساتھ بہت بدتمیزی کی، یہاں تک کہ اس کی والدہ کے بارے میں بھی غلیظ کلمات بولے۔

(جاری ہے)

وہ موقع پر تو چُپ کر گیا۔

مگر اس کا دماغ طیش سے کھولتا رہا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی اور والدہ کی توہین کرنے والے شخص کو زندہ نہیں چھوڑے گا۔ آدھی رات کے وقت وہ سُپروائزر کے کمرے میں کھڑکی سے داخل ہوا اور سوئے ہوئے سپروائزر کے سر پر لوہے کی راڈ ماری ، جس سے وہ اچانک جاگ گیا اور خود کو بچانے کے لیے ملزم کے ساتھ گُتھم گُتھا ہو گیا۔ ملزم نے دوبارہ سپروائزر کے سر پر وار کیا تو وہ بے ہوش ہو گیا۔

جس کے بعد بدلے کی آگ میں جل رہے کارکن نے مزید وار کیے مگر اسی دوران شور شرابا سُن کر سیکیورٹی گارڈ آگیا۔ جس کے بعد ملزم جائے واردات سے فرار ہو گیا۔ سپروائزر کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں کئی روز زیر علاج رہنے کے بعد اس کی جان خطرے سے باہر نکل آئی۔ پولیس نے مفرور ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا، جس کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ 

متعلقہ عنوان :

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں