دُبئی میں خواتین ڈرائیورز نے پبلک بسیں چلاناشروع کر دیں

روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ابتدائی طور پر مختلف روٹس پر تین خواتین ڈرائیور تعینات کر دی ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 جولائی 2020 12:42

دُبئی میں خواتین ڈرائیورز نے پبلک بسیں چلاناشروع کر دیں
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 جولائی 2020ء) دُبئی میں اب خواتین نے بھی پبلک بسوں کی ڈرائیونگ سنبھال لی ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق دُبئی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تین خواتین ڈرائیورز کو بسیں چلانے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 3 جولائی 2020ء سے تین خواتین کوشہر کے اندر تین مختلف رُوٹس کی بسوں کے لیے ڈرائیور تعینات کر دیا گیا ہے۔

عنقریب مزید خواتین ڈرائیورز بسیں چلاتی نظر آئیں گی۔ فی الحال ان خواتین کو شہر کے اندروں رُوٹس پر چلنے والی بسیں چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹوآفیسر احمد ہاشم بہروزیان نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک میں سب سے پہلے دُبئی میں یہ اقدام اُٹھایا گیا ہے، جس کے بعد مستقبل میں مزید خواتین کے لیے بس ڈرائیورز کی نوکریاں میسر آئیں گی۔

(جاری ہے)

اس شعبے پر ماضی میں ہمیشہ مردوں کی اجارہ داری رہی ہے، تاہم اس انقلابی اقدام سے صورت حال بدل گئی ہے۔ روڈز اتھارٹی کی جانب سے خواتین کو معاشی اور سماجی طور پر مضبوط بنانے کے مقاصد کی خاطر انہیں ڈرائیورز کی نوکریاں دی گئی ہیں، اس اقدام سے روڈز اتھارٹی کے محکمے میں خواتین کی بھی بھرپور شمولیت ہو گی، جس سے صنفی مساوات کا تصور زیادہ مضبوط ہو کر اُبھرے گا اور انہیں روزگار کے مزید مواقع میسر آئیں گے۔

فی الحال تین خواتین ڈرائیورز کو تین روٹس پر بسیں چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن میں سے پہلا سرکلر رُوٹ 77ہے جو بنی یاس، ڈیرہ سٹی سنٹر، ٹی ون اور ٹی تھری سے منسلک ہے۔ دُوسرا روٹ ایف 36 ہے جو مال آف ایمریٹس، دُبئی سائنس پارک اور البرشا ساؤتھ سے متعلق ہے جبکہ تیسرا رُوٹ ایف 70 ہے جو بُرجمان، بُر دُبئی اور الفاہدی سے منسلک ہے۔ روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے زیر انتظام ٹیکسیوں میں 165 خواتین ڈرائیورز بھی ہیں، اس کے علاوہ 14 خواتین لیموزین اور ایک خاتون سکول بس بھی چلا رہی ہے۔ 

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں