متحدہ عرب امارات میں مقیم افراد بجلی اور پانی کا بل کیسے گھٹا سکتے ہیں؟

دُبئی الیکٹریسٹی اینڈ واٹر اتھارٹی کی جانب سے خصوصی تدابیر ظاہر کر دی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 11 اگست 2020 16:41

متحدہ عرب امارات میں مقیم افراد بجلی اور پانی کا بل کیسے گھٹا سکتے ہیں؟
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اگست 2020ء) متحدہ عرب امارات میں لاکھوں پاکستانی مقیم ہیں جن میں سے زیادہ تر کی آمدنی بس اتنی ہے کہ گھر والوں کو ضرورت کے پیسے بھیج کر اپنے لیے تھوڑی ہی رقم بچا سکتے ہیں۔ اس رقم میں سے بھی انہیں بجلی اور پانی کے بلوں کی ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔ گزشتہ دو ، تین سال سے امارات میں بجلی اور پانی کے بل بہت زیادہ آنے لگے ہیں، جس کی وجہ سے پاکستانی تارکین بہت پریشان رہتے ہیں۔

دُبئی الیکٹریسٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بجلی اور پانی کی بچت کے حوالے سے اب تک چار لاکھ افراد Dewa کے خصوصی پروگرام میں اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت صارفین کو روزانہ کی بنیاد پر پتا چل جاتا ہے کہ اب تک وہ کتنی بجلی اور پانی استعمال کر چکے ہیں ، جس سے انہیں استعمال شدہ یونٹ پر بننے والی رقم سے بھی آگاہی ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ایسی صورت میں وہ آئندہ روز میں بجلی اور پانی کا کفایت شعاری سے استعمال کر کے اپنے بل کو قابو میں رکھ سکتے ہیں ۔Dewa نے ان وجوہات کا بھی ذکر کیا ہے جن کے باعث اکثر صارفین کا بجلی پانی کا بل زیادہ آتا ہے۔ Dewaکی جانب سے کہا گیا ہے کہ صارفین اپنی بجلی کی تمام مصنوعات استعمال نہ کرنے کی صورت میں مکمل طور پر بند رکھیں، کیونکہ انہیں سٹینڈ بائے پر رکھنے سے بھی اچھی خاصی بجلی خرچ ہوتی ہے۔

صارفین کا چاہیے کہ وہ رات کے وقت چند گھنٹے ایئرکنڈیشنر کا استعمال نہ کریں، یا اس کا تھرموسٹیٹ کم رکھیں، کیونکہ دن کے مقابلے میں رات کو گرمی نسبتاً کم ہوتی ہے۔ صارفین بجلی کی بچت کے لیے LED لائٹس کا استعمال کریں۔گرمیوں میں دوپہر 12 بجے سے 5 بجے شام تک واشنگ مشین چلانے سے بھی بل زیادہ آتا ہے، ان اوقات کی بجائے دیگر اوقات میں مشین چلانا مناسب رہے گا۔ Dewa نے یہ بھی تاکید کی ہے کہ تمام صارفین گھر کے نلکوں اور شاورز کو درست حالت میں رکھیں۔ کیونکہ نلکا خراب ہونے سے سالانہ 5500 لیٹر پانی ضائع ہو جاتا ہے جس کے بدلے میں بل کی صورت میں بھی اچھی خاصی رقم بھرنا پڑتی ہے۔ 

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں