Lahore K Muzafat Main Dehshaatgardoon K Thikane
لاہور کے مضافات میں دہشت گردوں کے ٹھکانے
ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیس دہشت گرد عناصر کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرے جبکہ دہشت گردوں کی معاونت کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔ قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے بہترین کوآرڈینیشن کے تحت فرائض سرانجام دیں
جمعرات 9 جولائی 2015
پاک فوج کا آپریشن ضرب عضب جہاں کامیابی سے جاری ہے تو وہیں پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہروں میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیوں کے نتائج بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ لاہور کے نواحی علاقے کالاشاہ کاکوپٹھان کالونی میں حساس اداروں اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران القاعدہ کے چار خطرناک دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ ان دو ساتھیوں کو زخمی حالت میں گرفتار کر بھی کر لیا گیا ہے۔ اس آپریشن میں آئی ایس آئی، کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حصہ لیا ہے۔ ہلاک ہونے والے چاردہشت گردوں میں سے ایک دہشت گرد نے خودکو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا جبکہ تین دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فائرنگ سے مارے گئے۔
(جاری ہے)
خود کو دھماکے سے اڑانے والا دہشت گرد پنجاب میں القاعدہ کا لیڈر ابدالی تھا جبکہ دیگر مارے جانے والے دہشت گردوں میں فیصل آباد کا فیصل مبشر‘ راولپنڈی کا ثاقب حسین اور ٹانک کا محمد نعمان شامل ہیں۔
دہشت گردوں سے راکٹ لانچرز‘ خود کش جیکٹس‘ ہینڈ گرنیڈ سمیت بھاری مقدار میں جدید اسلحہ و بارود برآمد ہوا ہے۔ دہشت گردوں کا منصوبہ لاہور میں مال روڑ پر واقع انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرنا تھا۔ گرفتار ہونے والے دونوں دہشت گردوں حمزہ اور عبداللہ سے حساس اداروں کی تحقیقات جاری ہیں۔ ان دہشت گردوں کو پانچ ماہ تک القاعدہ کے کیمپ میں تربیت دی گئی۔ ان دہشت گردوں نے تبلیغی جماعت کے مرکز میں دو دن گزارے اور پھر ان کو کالا شاہ کاکو کے علاقہ الکریم ٹاؤن میں الرحیم ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک مکان میں لایا گیا۔ یہ مکان ان کے ساتھی نے مبشر فیصل نامی شخص سے 5 ہزار روپے میں کرائے پر لیا تھا جبکہ کرایہ داری کے بارے میں مالک مکان نے تھانے میں کوئی اندراج بھی نہیں کرایا تھا۔ انٹیلی جنس اداروں کے مطابق افغانستان میں موجود بھارت سے تعلق رکھنے والا عاصم عمر جو برصغیر کا القاعدہ کا ہیڈ ہے۔ یہ اس کی منصوبہ بندی تھی جبکہ گرفتار دہشت گردوں سے ملنے والی معلومات کی روشنی ان کے ساتھیوں کے گرفتاری کے لئے ملک کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے لاہور سمیت دیگر بڑے شہروں میں مذموم کارروئیوں اور تخریب کاریوں کی منصوبہ بندی کے انکشافات ہوئے ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ بڑے شہروں کے مضافات‘ خصوصاً نئی آبادیوں و کالونیوں اور ویران جگہوں پر یا دیہاتوں سے فاصلے پر کھیتوں میں بنے مکان دہشت گردوں کے ٹھکانے و پناہ گاہیں بن چکی ہیں۔ دہشت گرد ایسی جگہوں پر گھر اس لئے لیتے ہیں کہ وہاں آبادی اور لوگوں کی آمدو رفت کم ہو اور ان کی مشکوک سرگرمیوں اور ملنے جلنے کے لئے آنے والے ساتھیوں کے بارے میں کسی کو علم نہ ہو سکے۔ کچھ عرصہ قبل رائیونڈ میں بھی وزیراعظم نواز شریف پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشت گردوں کی جانب سے کھیتوں میں بنے مکان میں سکونت اختیار کی گئی تھی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اس آپریشن کے بعد لاہور پولیس نے خودکش حملہ آور اور اس کے 10 ساتھیوں کی موجودگی کے حوالے سے پمفلٹ چھپوا کر بھی تقسیم کرایا ہے۔ جس میں پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کی گرفتاریوں میں ان کی مدد کریں۔ پمفلٹ میں عوام کو انتباہ کیا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور اور اس کے 10 ساتھی فیروزوالا کے علاقہ میں سبزی فروشوں کے ٹھیلے والوں کے بھیس میں موجود ہیں۔ خودکش حملہ آور کی عمر تقریباً 30 سال‘ قد درمیانہ‘ داڑھی جبکہ اسکے چہرے کی دائیں جانب ناک سے آنکھ تک زخم کا لمبا کٹ کا نشان ہے۔ یہ حملہ آور رائے ونڈ و دیگرریلوے سٹیشز، قادیانی عبادت گاہوں اور اہم مذہبی و سیاسی شخصیات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ شہریوں سے ان دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پولیس کا شہر بھر میں دہشت گردوں کی گرفتاریوں کے لئے کریک ڈاوٴن اور سرچ ااپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس کی جانب سے شہریوں کو دہشت گردوں کے داخلے کے انتباہ کے پمفلٹ شائع کرنے سے شہر میں خوف کی فضا پھیلی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیس دہشت گرد عناصر کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرے جبکہ دہشت گردوں کی معاونت کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔ قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے بہترین کوآرڈینیشن کے تحت فرائض سرانجام دیں۔ لاہور سمیت صوبہ بھر میں موثر انداز میں سرچ آپریشن مزید تیز کئے جائیں اور سرچ آپریشن کے دوران جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کیا جائے۔ اس کے علاوہ عوام کی بھی ذمہ داری بلکہ فرض ہے کہ وہ اپنے اردگرد ماحول پر نگاہ رکھیں کہ ان کی آس پاس کہیں دہشت گرد تو قیام پذیر نہیں۔ اگر ہم سب اپنا فرض اور کردار ادا کریں گے تو انشاء اللہ دشمن کے ناپاک ارادوں کو خاک میں مل جائیں گے اور وہ دن دور نہیں کہ ہم کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات مل جائے گی۔
Lahore K Muzafat Main Dehshaatgardoon k Thikane is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 July 2015 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
لاہور کے مزید مضامین :
مقبرہ جانی خان
Maqbara Jaani Khan
خاموش سلطنت، میانی صاحب قبرستان
Khamosh Saltanat
جاوید منزل کی تاریخی اہمیت
Javed Manzil Ki Tareekhi Ehmiyat
علی چوہدری کی”ڈیجیٹل سلطنت“
Ali Chaudhry Ki Digital Saltanat
پاک بحریہ: سات دہائیوں کی داستان
Pakistan Navy: Tale of Seven Decades
بلواکانومی کی ترقی کے لیے سمندر کے حوالے سے لاعلمی ختم کرنے کی ضرورت
Blue Economy Ke liye Samandar Ke Hawale se La-ilmi Khatm Kerne ki Zarorat
جھوٹ کے نقصانات اور ہمارا معاشرہ
Jhoot Ke Nuqsanat Aur Humara Muashra
عالمی یوم ہائیڈروگرافی اور سمندروں کی نقشہ سازی
World Hydrography Day
پاکستان، آفات اور الخدمت
alkhidmat
حنین ، صلاح الدین اور ہم ---ذمہ دار کون ؟
Hanain Salahuddin or hum
یوم قرارداد پاکستان اور سبز ہلالی پرچموں کی بہار
yom qarardad Pakistan aur sabz hilali parchmon ki bahhar
قرار داد لاہور،پس منظر و پیش منظر
qarar daad Lahore pas manzar o paish manzar
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کے مزید مضامین
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔
-
چنیوٹ کا تاج محل
-
1965 کی جنگ میں پاکستان کی بحری افواج کا کردار
-
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر ۔ میری ٹائم انفارمیشن کا مرکز
-
میانوالی (پنجاب کا پختونخواہ)
-
پی این ایس یرموک: پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث
-
اسلام آباد میں کرونا وائرس کی حقیقی صورت حال
-
ہندوستان کی تاریخ میں تاریخ ساز کردار اداکرنے والے ضلع جھنگ کا پس منظر اور تعارف
-
علم کی شمع روشن کرنے والے ڈاکٹر ساجد اقبال شیخ تحسین کے مستحق ہیں!!!
-
پاکستان میں شعبہ نرسنگ کی جدت ساز باہمت خاتون ،، مسز کوثر پروین ڈائریکٹر جنرل نرسنگ پنجاب
-
چنیوٹ کا عمر حیات محل جو تاج محل سے مماثلت بھی رکھتا ہے