Aik Chakkar Bachat Bazaar Ka

ایک چکر بچت بازار کا

جمعہ 1 نومبر 2019

Madiha Irfan

مدیحہ عرفان

بچت بازار کا نام سنتے ہی ذہن میں آتا ہے، گلی سڑی سبزیاں اور پھل ،ٹھیلوں کے درمیان تنگ راستے اور گاہکوں کو متوجہ کرتے دکاندار ۔ یہ تو ہے ایک خیالی خاکہ ۔ لیکن در حقیقت یہ بچت بازار کیا ہے؟
 بچت بازار کراچی میں تقریبا د و سو مقامات پر کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن ( کے ایم سی) کی زیرنگرانی ہفتہ کے مخصوص دنوں میں قائم کیے جاتے ہیں۔ یہ بچت بازار عوام کی سہولت کے لیے سستے داموں اشیاء کی فراہمی کے لیے سجائے گئے ہیں۔

لیکن ان بچت بازاروں کے حوالے سے کئی مفرضات سننے میں آتے ہیں یہ مفروضات کس حد تک درست ہیں ؟ آئییے ذرا حقیقت جاننے کے لیے کراچی میں کے ایم سی کے تحت چلنے والے دو سو (۲۰۰) بچت بازاروں میں سے ایک کا رخ کرتے ہیں۔ 
ارے یہ کیا یہاں تو بازار میں مختلف اشیائے ضرورت کے الگ الگ سیکشن (شعبے) مختص ہیں۔

(جاری ہے)

تاکہ صارف کو اپنی ضرورت کی تلاش کے لیے پورے بازار کا چکر نہ لگانا پڑے۔

اس طرح صارف خواری سے بچ جاتا ہے۔ تو چلتے ہیں سب سے پہلے اس سیکشن کی طرف جس کے لیے یہ بچت بازار مشہور ہیں۔ یعنی پھل اور سبزیاں۔
پھل اور سبزیاں :
بازار میں موسم کی تمام سبزیاں اور پھل دستیاب ہوتے ہیں۔ عام تاثر کے برعکس یہاں کی سبزیاں اور پھل عام مارکیٹ کے مقابلے میں معیار کے لحاظ سے کسی طور بھی کم نہیں ہوتیں ہیں۔ تاہم یہ عام مارکیٹ کے مقابلے میں کم نرخ پر دستیاب ہوتے ہیں ۔

یہاں پر کمیشنر کے طے کردہ نرخوں کی لسٹ آویزاں ہوتی ہے جس کی وجہ سے دکاندار من مانی قیمتوں پر پھل و سبزی فروخت نہیں کرسکتے۔ ۔اس کے علاوہ بچت بازار میں آپ خود اپنی مرضی سے پھل اور سبزی چھانٹ سکتے ہیں۔ 
کپڑے:کوئی تصور کرسکتا ہے کہ بچت بازار میں برانڈ ڈ لان کے جوڑے دستیاب ہوسکتے ہیں۔ جی ہاں غریبوں کے اس بازار میں بھی لان پیس مل سکتے ہیں وہ بھی مناسب قیمت پر۔

بھلا یہ کیسے ممکن ہے۔ جب ہم نے دکاندار سے پوچھا تو پتہ چلا کہ جب فیکٹری میں پڑنٹک کے دوران اضافی پیس بن جاتے ہیں تو وہ ان کے پاس آجاتے ہیں۔
اس کے علاوہ ریشمی اور جارجٹ کے کپڑے بھی باآسانی دستیاب ہوتے ہیں ، شادی بیاہ میں پہننے کے لیے کپڑوں کی دیزائننگ کے لیے میٹریل کی تلاش کے لیے آپ کو کہیں اور جانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہاں کپڑوں کی سجاوٹ کے لیے بیلیں ، بٹن ، کڑھائی ہوئے گلے کے کٹ پیس ،وغیرء سستے داموں مل سکتے ہیں۔

بس تو پھر اور کیا چاہیئے ایک درمیانے درجے سے تعلق رکھنے والی لڑکی کو، جو میگزین اور ٹی وی شوز میں کپڑوں کی دیزائنگ دیکھ کر باآسانی اپنا سوٹ بنا سکتی ہے۔
پھرلنڈہ بازا ر کو کون بھول سکتا ہے۔ لنڈا بازار اور بچت بازار تو دونوں ایک دوسرے کے سانجھی ہیں۔ سردیاں شروع ہوتے ہی ہفتہ بازاروں میں ایک مخصوص حصہ لنڈا کے نام سے آباد ہوجاتا ہے جہاں سردیوں میں استعمال کے لیے تمام لوازمات دستیاب ہوتے ہیں ۔

یعنی کہ سوئٹر، جیکٹ ،لحاف اور ، کمبل وغیرء نہایت سستے داموں مل سکتے ہیں جس سے ایک غریب آبادی اس مہنگائی میں بھی سردی سے بچاؤ کرسکتے ہیں۔ 
کچن کا سامان:
کچن میں باآسانی کام کرنے کے لیے کئی طرح کے آئٹم کی ضرورت ہوتی ہے۔کھانا کھانے کے لیے اسٹیل اور شیشے کے برتن، مختلف کھانا پکانے کے برتن، کھانا محفوظ رکھنے کے ڈبے ،سبزیاں کاٹنے کے کٹر ، کچن oranizers وغیرہ باآسانی مل سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ تمام مصالحہ جات کھلے اور پیکٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ بچت بازار سے مصالحے خریدنے کا ایک یہ بھی فائدہ ہوتا ہے کہ یہاں آپ کو اگر کم مقدار میں چائیے تو ساشے پیک میں بآسانی دستیاب ہیں۔ اکثر ان بازاروں میں مشہور کمپنیز خود اپنے اسٹال لگاتی ہیں جہاں سے اصلی اور معیاری اشیاء کم قیمت میں مل سکتی ہیں۔ 
جوتے:
کامیابی کے سفر میں سب سے اہم ساتھی آپ کے جوتے ہوتے ہیں۔

تعلیمی منازل طے کرنا ہو یا نوکری کی تلاش میں ادھر ادھر کی خاک چھاننی ہو ، ایک اچھا جوتا ہی آپ کو تھکن سے بچاتا ہے اور منزل پر پہچنے کی ہمت عطا کرتا ہے۔ جہاں بڑھتی مہنگائی کے سبب دیگر اشیاء عوام کی قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہے وہیں ایک اچھے جوتے مناسب قیمت پر ملنا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔ لیکن معیاری جوتے آپ کو صرف بچت بازار میں مل سکتے ہیں۔

اسکول، آفس کے جوتوں سے لے کر عام استعمال کی چپلیں تک ہفتہ وار بازار میں دستیاب ہیں۔ 
ان سب کے علاوہ اس بازار میں جو چیز سب سے زیادہ متاثر کن ہے جوکہ خواتین کو بار بار یہاں آنے پر مجبور کردیتی ہے وہ ہے سینڈل ۔ وہ بھی نہایت ارزاں قیمت پر۔ جی ہاں صرف ۱۰۰ روپے سے لے کر ۳۰۰ روپے تک۔ آپ نے صحیح سنا ہزار ، دو ہزار کی سینڈل سو یا دہ سو روپے میں مل سکتی ہے۔

وہ بھی نئی جیسی ۔ تو پھر یہاں سے ایک اچھی سی سینڈل سے لے کر پارٹی میں سب سے تعریف وصول کریں۔ 
 کتابیں اور میگزین :
بچت بازاروں میں کتابوں کے انسٹال بھی ہوتے ہیں جہاں نئی اور پرانی کتابیں مل سکتی ہیں۔ گوکہ یہاں کتابوں کی ورائٹی محدود ہیں لیکن یہاں ناول کی کثیر تعداد دستیاب ہیں جس میں اردو اور انگریزی دونوں زبانوں کے نادلز شامل ہیں ۔

جوکہ خواتین میں زیادہ مقبول ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین کی دلچسپی کے لیے امورخانہ داری سے متعلق بھی کئی طرح کی گائیڈ بکس میسر ہیں۔ نہ صرف یہاں پر پرانے سوشل میگزین بھی رعایتی قیمتوں میں مل سکتی ہیں بلکہ خواتین کی سہولت کے لیے ان کے مقبول اردو ڈائجسٹ کرایہ پر بھی دستیاب ہیں۔ 
اسٹیشنری کا سامان : 
بچوں کے اسکولوں کے لیے اسٹیشنری کی اگر بات کی جائے تو پینسل ، اسکیل سے لے کاپی اور رجسٹر تک ہر شے یہاں دستیاب ہے ، تاکہ تعلیمی سال کے شروع میں طالب علموں کو کسی چیز کی ضرورت پڑ ے تو یہاں کا رخ کرے۔

اس کے علاوہ بچوں کے کھلونے بھی فروخت ہوتے ہیں لیکن خیال رہے کہ بچوں کی موجودگی میں کھلونوں کی خریداری آپ کی جیب پر بھاری پڑسکتی ہے۔ 
غرض ایک بچت بازار میں پورا جہان آباد ہے۔ اگر سمجھداری سے خریداری کی جائے تو اس مہنگائی کے دور میں بھی ایک سفید پوش اپنے گھر کی ضروریات پوری کرسکتا ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

Urdu Column Aik Chakkar Bachat Bazaar Ka Column By Madiha Irfan, the column was published on 01 November 2019. Madiha Irfan has written 3 columns on Urdu Point. Read all columns written by Madiha Irfan on the site, related to politics, social issues and international affairs with in depth analysis and research.

کراچی کے مزید کالمز :