دنیا بھر میں طلبہ و طالبات شعبہ ادویہ سازی کی طرف راغب ہو رہے ہیں،

یہ شعبہ ترقی کی منازل تیزی سے طے کر رہا ہے ترقی کا دارومدار علم پر ہوتا ہے، اگر علم ہے تو کوئی بھی آپ کو کامیابی سے ہمکنار ہونے سے نہیں روک سکتا۔ وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی

منگل 25 ستمبر 2018 22:33

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) دنیا بھر میں طلبہ و طالبات شعبہ ادویہ سازی کی طرف راغب ہو رہے ہیں، یہ شعبہ ترقی کی منازل تیزی سے طے کر رہا ہے لیکن پاکستان میں اس کے بالکل برعکس ہو رہا ہے، اس وجہ ہمارا تعلیمی نظام ہے کیونکہ ہم یہاں طلبہ کو اس طریقہ کا علم اور مواقع مہیا نہیں کر رہے جس طرح ترقی یافتہ ممالک میں مہیا کیا جا رہا ہے، ہمارا ہم نے یہ روش برقرار رکھی تو اس کے نتائج خطرناک ہوں گے کیونکہ آج دنیا ایک گلوبل ویلج کی شکل اختیار کر گئی ہے، آج کسی بھی شعبہ کیلئے دنیا بھر میں جو روزگار کے مواقع مہیا ہو رہے ہیں وہ ساری دنیا کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کیلئے ہوتے ہیں، وہ نوکریاں صرف انہیں کو ملتی ہیں جو اپنے شعبہ میں مہارت رکھتے ہیں اور ان کے پاس علم ہوتا ہے، نوکری کیلئے رنگ، نسل یا شہریت نہیں بلکہ صلاحیت دیکھی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے منگل کو دوا سازی کے عالمی دن کے موقع پر شعبہ فارما سیوٹیکل سائنسز کے زیراہتمام ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ واضح رہے کہ یہ دن دنیا بھر میں 25 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ قبل ازیں ایچ او ڈی فارما سیوٹیکل سائنسز ڈاکٹر ضیاء احمد نے اپنے شعبہ کے حوالہ سے وائس چانسلر کو بریفنگ دی۔

اس موقع پر عبدالصبور شاہ، چیف فارماسسٹ سی ایم ایچ پشاور نے ’’ادویہ سازوں کے معاشرہ پر اثرات اور ذمہ داریوں‘‘ کے حوالہ سے ایک لیکچر بھی دیا۔ وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخاراحمد نے شرکاء سے خطاب کے دوران کہا کہ ترقی کا دارومدار صرف اور صرف علم پر ہوتا ہے، اگر آپ کے پاس علم ہے تو کوئی بھی آپ کو کامیابی سے ہمکنار ہونے سے نہیں روک سکتا، اساتذہ کی ذمہ داریاں ہیں کہ وہ طلباء کو دنیا کے ساتھ مقابلہ کیلئے تیار کریں، طلباء کا کتاب کے ساتھ رشتہ استوار کرنے کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ تربیت کیلئے بھی مواقع مہیا کئے جائیں اور اس سلسلہ میں یونیورسٹی انتظامیہ آپ لوگوں کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی کیونکہ تجربہ کے بغیر آپ کی ڈگری کی کوئی اہمیت نہیں ہے، آپ دنیا کے ساتھ مقابلہ کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی امریکہ کے مقابلہ میں آدھی ہے لیکن اگر ہم علم، سائنس اور ٹیکنالوجی میں اپنی شراکت پر نظر دوڑائیں تو ہمیں یہ شراکت نہ ہونے کے برابر نظر آتی ہے، اس کی بنیادی وجہ ہمارا طرز تعلیم ہے جسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر سیمینار کے منتظمین کو سیمینار کے انعقاد پر مبارکباد بھی دی۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں