بدین میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ،سیکڑوں اسکولوں سے تاحال بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہوسکی

پیر 28 ستمبر 2020 23:48

بدین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2020ء) کرونا وائرس کے بعد لاگئے گے لاک ڈان میں نرمی کے بعد تعلیمی ادراوں کھولنے کے دوسرے مرحلہ کا آغاز ضلع بدین کے سیکڑوں اسکول تاحال زیرآب عمارتوں کہ اطراف بدبودار پانی آلودگی مچھر اور مکھیوں کی یلغار.۔

(جاری ہے)

کرونا وائرس کی وبا کے آغاز پر آٹھ ماہ قبل ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی لگائے گئے لاک ڈان کے باعث سندھ میں بھی تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے تھے کرونا وائرس میں کمی کہ بعد حکومت نے جاری کی گئی اس ایس او پیز کے تحت پندرہ روز قبل پہلے مرحلہ میں آٹھویں کلاس سے اوپر کی کلاسز کھلنے کا اعلان کرتے ہوئے تعلمی ادارے کھول دیئے گے جبکہ تعلیمی ادارے کھولنے کہ دوسرے مرحلہ میں گزشتہ روز آٹھویں کلاس تک میں بھی تدریسی عمل کا آغاز کر دیا حالیہ بارشوں میں ضلع بدین کہ اکثر نشیبی علاقے زیرآب آگے تھے ضلع بدین کے دو سو سے زائد تعلیمی اداروں کی عمارتین ان کے اطراف میدانوں بھی بھی بارش کا پانی جمع ہو گیا تھا محکمہ تعلیم اسکول انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کی ناہلی اور غفلت کہ باعث ضلع بدین کہ شہری اور دیہی علاقوں کہ سنکڑوں زیرآب اسکول تاحال بارش کہ پانی کی زد میں ہیں ایک ماہ سے زائد عرصہ پانی کھڑا ہونے کہ باعث اسکولوں کہ چاروں اطراف آلودگی اور فضا انتہائی بدبودار ہو گئی ہے جبکہ محکمہ صحت اور بلدیاتی اداروں کی جانب سے جراثیم مکھی مچھروں کہ خاتمہ کے لئے اسپرے بھی نہیں کریا گیا جس کہ باعث مکھیوں اور مچھروں کی یلغار ایک خطرناک شکل اختیار کر چکی ہی. تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر محدود پیمانے اور سطح پر عمدرامد عمارتوں کہ اطراف کھڑا بدبودار گندا پانی الودہ فضا مکھیوں اور مچھروں کی یلغار میں بچوں کے لئے تدریسی عمل جاری رکھنا کسی خطرے سے کم دیکھائی نہیں دے رہا موجودہ حالات میں والدین اپنے بچوں کو اسکول بہجنے کہ تیار دیکھائی نہیں دے رہی.

بدین میں شائع ہونے والی مزید خبریں