حقیقی چچا زاد بھائی کی 16 سالہ لڑکی سے زیادتی

ملزم فرار ہو گیا ، تھانہ تخت محل کی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 24 نومبر 2021 16:56

بہاولنگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 نومبر 2021ء ) : ملک بھر میں لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ایسے کیسز میں زیادہ تر رشتہ داروں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوتا ہے۔ ایسا یہ ایک افسوسناک واقعہ بہاولنگر میں بھی پیش آیا جہاں ایک 16 سالہ لڑکی مبینہ زیادتی کا شکار ہو گئی۔ پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا لیکن تاحال ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔

تفصیلات کے مطابق بہاولنگر کے تھانہ تخت محل کے علاقہ بستی صادقہ میں 16 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ متاثرہ لڑکی کی شناخت یاسمین کے نام سے ہوئی۔ پولیس نے بتایا کہ یاسمین کو گن پوائنٹ پر اپنی ہوس کا نشانہ بنانے والا کوئی اور نہیں بلکہ متاثرہ لڑکی کا حقیقی چچا زاد بھائی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس تھانہ تخت محل نے متاثرہ لڑکی کے والد محمد افضل کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ۔

متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ ملزم ندیم جو کہ چچا زاد یاسمین پر بُری نظر رکھتا تھا اسی وجہ سے اسے گھر میں آنے سے منع کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم ندیم میرا حقیقی بھتیجا اور پڑوسی ہے جو واردات کے بعد فرار ہو گیا۔ پولیس نے کہا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزم کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ قبل ازیں راولپنڈی پولیس نے 14 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ زیادتی الزام میں اس کے 2 ماموں کو حراست میںلے لیا۔

راول ڈویژن کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ضیا الدین نے بتایا کہ مقدمہ ان کی ہدایت پر درج کیا گیا اور مشتبہ افراد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میرے دو ماموں میرے ساتھ زیادتی کرتے تھے اور میں بہت مشکل سے اپنے گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئی۔ واقعہ کا مقدمہ ڈھوک حسو کی یونین کونسل کی کونسلر شازیہ ساجد کی شکایت پر تھانہ رتہ امرال میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا) کے تحت درج کیا گیا تھا۔

5 نومبر کو درج کی جانے والی اس ایف آئی آر کے مطابق خاتون کونسلر نے بتایا کہ انہیں ایک لڑکی کے بارے میں اطلاع موصول ہوئی تھی جو اپنے گھر سے بھاگ گئی تھی اور کسی دوسرے شخص کی رہائش گاہ پر رہ رہی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ خاتون کونسلر فوراً گھر پہنچی جہاں انہوں نے لڑکی ملاقات کی جو رو رہی تھی اور متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ اس کے 2 ماموں اس کا ریپ کرتے تھے۔

شازیہ ساجد نے بتایا کہ وہ لڑکی کو تھانے لے کر آئیں اور درخواست کی کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جب متاثرہ لڑکی کا معائنہ کیا گیا تھا تو اس کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔ لڑکی نے مجھے متعدد مرتبہ ہونے والی زیادتی کے بارے میں بھی سب کچھ بتا دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں