ڈپٹی کمشنر کچھی مراد خان کاسی اور ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت میراں بخش مگسی نے ضلع کچھی کے مقامی زمینداروںمیں سورج مکھی اور تل کی بیج کے پیکٹس تقسیم کیئے

جمعرات 9 جولائی 2020 23:21

بولان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2020ء) ڈپٹی کمشنر کچھی مراد خان کاسی اور ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت میراں بخش مگسی نے ضلع کچھی کے مقامی زمینداروںمیں سورج مکھی اور تل کی بیج کے پیکٹس تقسیم کیئے آئل سیڈکی کمی کو پورا کرنے کیلئے سورج مکھی کی کاشت ملکی پیداور میں اہم رول ادا کرسکتی ہے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ بیج کاشتکاروں کو فی الفور تقسیم کیئے گئے تاکہ مقررہ وقت پر انکی فصلیں تیار ہوں ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر کچھی مراد خان کاسی نے ضلع کچھی کے زمینداروں میںسورج مکھی اور تل بیج کی تقسیم کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ ملک کی معیشت میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے زمینداروں میں تقسیم کیئے گئے بیج سے ملک میں آئل سیڈ کی کمی کو بھی پورا کیا جاسکتا ہے زمیندار اسکی کاشت بڑھائیں ڈپٹی ڈائریکٹر زارعت کچھی میراں بخش مگسی نے بھی اسموقع پر زمینداروں سے کہا کہ صوبائی حکومت زارعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لارہی ہے ڈی جی زراعت پروٹیکشن بلوچستان مسعود بلوچ کی ذاتی کوششوں سے سیڈ پروجیکٹ صوبے کے زمینداروں کیلئے لانچ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ضلع کچھی کے زمینداروں میں تقسیم کیئے گئے بیج اور انکی فصلوں سے آمدنی حاصل ہونے کے بعد مقامی زمیندار خوشحال ہونگے ضلع کے زمینداروں کے ساتھ ہماری ٹیکنیکل ٹیموں نے ہر ممکن تعاون کی ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں جس طرح ٹڈی دل نے اپنے خونی حملے کرکے زمینداروں کا نقصان پہنچایا اسکے لیئے بھی محکمہ کے تعاون سے تین ماہ کی مختصر عرصے میں ضلع طول عرض میںاٹھتیس ہزارایک سو دس ایکڑمیں ٹڈی دل کے خلاف پانچ ہزارایک سوانسٹھ لیٹر زہر استعمال کرکے ٹڈی دل کے افزائش کو ختم کرکے زمینداروں کے فصلوں کو مذید نقصانات سے بچایا جس کیلئے مشینری اور ادویات استعمال کیئے گئے اس میں ڈپٹی کمشنر کچھی کی خصوصی تعاون شامل حال رہا انہوں نے کہاضلع کچھی کے زمینداروں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے تمام وسائل کو استعمال میں لایا جارہا ہے تاہم کسی بھی فصل میں مرض اور اسکے حل کیلئے زمیندار،کاشتکار ہماری ماہر ٹیموں سے ہر وقت رابطہ کرسکتے ہیں جنکو ہرممکن سہولیات اور مفید مشورے دیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

بولان میں شائع ہونے والی مزید خبریں