کپاس کے زیر کاشت رقبہ اور فی ایکڑپیداوار میں اضافہ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا حصول وقت کی اہم ضرورت ہے،ملک نعمان احمد لنگڑیال

بارانی علاقہ جات میں کپاس کے ٹرائل کی کامیابی سے زیرکاشت رقبہ اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا جس سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی ،وزیر زراعت پنجاب کی چکوال کی تحصیل تلہ کنگ میں دورہ کے دوران گفتگو

جمعرات 27 اگست 2020 22:35

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اگست2020ء) کپاس کے زیر کاشت رقبہ اور فی ایکڑپیداوار میں اضافہ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا حصول وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بارانی علاقہ جات میں کپاس کے ٹرائل کی کامیابی سے زیرکاشت رقبہ اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا جس سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔ یہ بات وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے راولپنڈی ڈویڑن کے ضلع چکوال کی تحصیل تلہ گنگ میں پرائیویٹ سیکٹر کے ریسرچ و ڈویلپمنٹ کے حوالے سے لگائے گئے بارانی علاقہ جات میں کپاس کی قسم"بارانی333 " کے ٹرائل کا جائزہ کیلئے اپنے دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر چئیرمین ٹاسک فورس فرٹیلائرز ملک مسعود،ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع)ڈاکٹر انجم علی،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب سیڈ کارپوریشن ڈاکٹر غضنفر علی خاں، ڈائریکٹر زراعت(توسیع) روالپنڈی ڈویڑن سجاد حیدرسمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز اور کاشتکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب نے بارانی علاقہ میں کپاس کے ٹرائل کو پرائیویٹ سیکٹر کی ایک اچھی کاوش قرار دیا اور کہا کہ بھارت،چین،برازیل اور امریکہ میں کپاس کی کاشت 40 فیصد تک بارش پر انحصار والے علاقہ جات میں ہو رہی ہے جبکہ ہمارے ملک میں اب تک بارانی علاقہ جات میں کپاس کی پیداوار محض3فیصد تک ہو رہی تھی۔

وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کا نصب العین کاشتکاروں کی خوشحالی ہے۔موجودہ حکومت نے پچھلے دو سالوں میں زراعت کی ریسرچ و ڈویلپمنٹ پر16 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی ہے۔اس کے علاوہ وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت زراعت کی ترقی کے لئے 300ارب روپے کے مختلف منصوبوں پر گذشتہ سال سے عملدرآمد جاری ہے۔اس پروگرام کے تحت گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئی12ارب54کروڑ روپے،چاول اورگنے کی پیداوار میں اضافہ کیلئی8 ارب37کروڑ، تیلدار اجناس کے فروغ کیلئے 5ارب 11کروڑ اورآبپاش کھالوں کی اصلاح کیلئے 28ارب59 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔

ان منصوبوں کے تحت اب تک 30کروڑ روپے مالیت کی جدید مشینری بھی کاشتکاروں کو سبسڈی پر فراہم کی جا چکی ہے۔کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جارہا ہے تاکہ ہماری کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہو اور کپاس کی سابقہ حیثیت کو دوبارہ بحال کیا جائے گا۔ موجودہ حکومت کپاس کی سفید مکھی کے کنٹرول کے لئے 4ارب،کھادوں پر37ارب اور بیجوں کی فراہمی کے لئے 4 ارب روپے کی سبسڈی بھی فراہم کر رہی ہے۔ کپاس کی بحالی ایک بڑا چیلنج ہے جس کو پورا کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں