چمن: پاک افغان سرحد کی بندش کے خلاف احتجاجا چمن شہرمیں شٹر ڈان ہڑتال

25 اکتوبر کو ئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ ہرقسم کی آمدورفت کیلئے بند ہوگا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان

بدھ 20 اکتوبر 2021 23:49

چمن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2021ء) بروز جمعہ پاک افغان سرحد کی بندش کے خلاف احتجاجا چمن شہرمیں شٹر ڈان ہڑتال اور بروز سموار 25 اکتوبر کو ئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ ہرقسم کی آمدورفت کیلئے بند ہوگا پہیہ جام ہڑتال ہوگی ۔ آل پارٹیز تاجر ولغڑی اتحاد چمن صدر صادق اچکزئی کا پریس کلب چمن میں ہنگامی پریس کانفرنس میں اعلان،،تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد باب دوستی کی بندش کو دوہفتے مکمل ہوگئے جس سے پیدل آمدورفت تجارتی سرگرمیاں مکمل طورپر بندہوچکی ہے سرحد کی بندش کے خلاف آل پارٹیز تاجر ولغڑی اتحاد کے عہدیداروں کی جانب سے پریس کلب چمن میں ہنگامی پریس کانفرنس کیاگیا جس میں مظلوم اولسی تحریک کے صدر حاجی عبدالرازق، پاکستان مسلم لیگ(ق)کے ضلعی صدر ڈاکٹر رفیع اللہ،انجمن تاجران کے صدر صادق خان اچکزئی،لغڑی اتحاد کے غوث اللہ،امیرمحمد، جماعت اسلامی، قاری امداد اللہ، اہل سنت والجماعت مولوی عبدالخالق سنی، بلال زئی قومی اتحاد صدیق بلال، بس وکوچ ٹرانسپورٹ یونین پہلوان،قصاب یونین نادر قصاب،پشتون گرینڈ جرگہ پشتون ایکشن کمیٹی عبدالقدوس آزاد،چیمبرآف کامرس،بلوچستان عوامی پارٹی حاجی لالاجان اچکزئی نے مشترکہ طورپر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاک افغان سرحد باب دوستی کی بندش کے باعث مسافروں کی بڑی تعداد پھنس چکی ہے جو افغانستان جانے کیلئے چمن باڈر میں پھنس چکی ہے جبکہ ویش منڈی میں بڑی تعداد میں پاکستانی مسافر جو تاجروں کی شکل اور دیگر میں پھنس چکے ہیں پاک افغانستان سرحد کی بندش تجارتی سرگرمیاں بھی مکمل طورپر معطل ہوچکی ہیں جس سے چمن کے عوام نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں ان سب حالات کے خلاف آل پارٹیز تاجر اتحاد کی جانب سے اس پریس کانفرنس کے ذریعے اعلان کرتے ہیں کہ بروز جمعہ 22 اکتوبر کو چمن شہرمیں مکمل شٹر ڈان ہڑتال ہوگا جس میں تمام کاروباری مراکز بند رہیں گے اور شہریوں اور دوکانداروں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس شٹر ڈان میں مکمل ساتھ دے جبکہ اس کے بعد 25 اکتوبر کو بروز سموار کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہرقسم کی آمدورفت کیلئے درہ خوجک کے مقام پر بند کیاجائے گا انہوں نے پریس کانفرنس میں مزیدکہاکہ اس طرح کے اقدامات کو اٹھانے پر ہم کو مجبورکیاگیاہے کیونکہ پاک افغان سرحد کی بندش سے قندہار سے کوئٹہ تک اس پٹی پر آباد آبادی متاثرہورہی جن کے آپس میں رشتہ داریاں بھی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بند ہونے کے باعث اس خطے پر آباد عوام سخت مشکلات سے دوچار ہے اور نان شبینہ کے محتاج ہوگئے جبکہ یہ حالات گزشتہ دو سالوں سے چمن پا ک افغان سرحد پربنائے گئے ہیں کیونکہ کرونا وائرس کی آڑ میں بھی چمن سرحد کو مسلسل چھ مہینے بند کیا گیاتھا جس سے ہمارے تاجر برادری کو سخت نقصانات برداشت کرنا پڑاانہوں نے مطالبہ کیاکہ پاک افغان سرحد کو پوری طورپر کھول کر عوام کو ان کے روزگار کوکرنے دیاجائے اورہم صوبائی حکومت کو یاد دہانی کراتے ہیں اس پریس کانفرنس کے ذریعے کہ جب صوبائی پارلیمانی کمیٹی ضیا جان لانگو کی سربراہی میں ہمارے پاک افغان سرحدپر جاری دھرنامیں معاہدہ ہواکہ آئندہ باڈر بند نہیں ہوگا اور دس ہزار لیویز سپاہیوں کو بھرتی کیاجائے گا اور احساس پروگرام کے تحت باڈر سے بے روزگار ہونے والے نوجوانوں کو 12 ہزار روپے کا پیکیج دیاجائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ چمن شاہراہ پر ایف سی اور لیویز چیک پوسٹوں کاخاتمہ ہوگا مگر تمام وعدے وفا نہ ہوسکے اور آج بھی چمن کے نوجوان بے روزگاری سے دوچارہے اور ان کے روزگارکادار ومدار پاک افغان سرحد سے وابستہ ہے اور آج پاک افغان سرحد کی بندش سے ہزاروں افراد بے روزگار ی سے دوچار ہے اور ان کیلئے روزگارکا کوئی بھی متبادل سسٹم نہیں بنایاگیاہے ہم اس پریس کانفرنس کے توسط سے دونوں جانب کے حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افہام وتفہیم سے کام لیکر پاک افغان سرحد کو کھول کر تجارتی اور پیدل آمدورفت کو کھول دے تاکہ ہمارا نوجوان نسل منفی سرگرمیوں کی جانب راغب ہونے کی بجائے ملک کی ترقی میں اہم کردار اداکریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدکہاکہ پاک افغان سرحد کی بندش سے چمن شہرمیں اشیا خوردونوش کی قلت بھی پیداہورہی ہے جبکہ مہنگائی بدترین سطح پر پہنچ کی ہے اور بے روزگاری کے ہمارے عوام اپنے خاندان کی کفالت کرنے سے قاقصرہوچکے ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک افغان سرحدباب دوستی سے جوکہ راہ گزر ہے وہاں پر ایف آئی اے اور لیویز کے اختیارات کو بحال کریں تاکہ علاقہ مزید بدامنی سے بچ سکے

چمن میں شائع ہونے والی مزید خبریں