میر پورخاص، تھرپارکر سمیت قریبی علاقوں میںایک بھی یونیورسٹی قائم نہیں کی،لیاقت ساہی

اتوار 15 اپریل 2018 18:10

ڈگری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2018ء)مزدوررہنما لیا قت علی ساہی نے کہاہے کہ ضلع میر پورخاص، تھرپارکر، عمرکورٹ، بدین اور سانگھڑ میں ستر سالوں میں ایک بھی یونیورسٹی قائم نہیں کی جس کی وجہ سے کروڑوں محنت کش، کسانوں اور متوسط طبقے کے بچوں کو تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے، کالجز کی تعداد اتنی کم ہے کہ دوردراز پسماند علاقوں کے بچوں کو بنیادی تعلیم بھی سندھ حکومت فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

ڈگری پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صحت کے ادارے مکمل طور پر صحت کی سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام ہیں اور روز گار کے دروازے بند کر دئیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل25/A کی روشنی میں ریاست تمام شہریوں کو تعلیم فراہم کرنے کی پابند ہیں ، آئین کے آرٹیکل3کے تحت استحصال کو ختم کرنے کی پابند ہے لیکن حکمران طبقہ بنیادی سہولتیں فراہم کرنے میں عوام کو ناکام ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوری طورپر ٹنڈوجان محمد ضلع میرپورخاص کو یونیورسٹی کادرجہ دیا جائے اور دیگر چاروں ضلعوں میں فوری طور پر یونیورسٹیاں قائم کرکے محروم طبقوں کو تعلیم کا بنیادی حق جو ملک دستور میں فراہم کیا گیا ہے وہ دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پانچوں ضلعوں میں تعلیم، صحت کے اداروں کی بحالی اور پینیط کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے مسلسل جدوجہد کی تحریک کے لئیپڑھالکھا اور نوجوان طبقہ آگے آئے تاکہ اس مسئلے کو ملکی سطح تک اجاگر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 184/3کے تحت چیف جسٹس کو بھی درخواست دی جائے تاکہ ان ضلعوں میں بنیادی حقوق کی بحالی کرائے جائیجب تک متاثرین آگے بڑھ کر جدوجہد کی تحریک کو آگے بڑھائیں

ڈگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں