فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل نے قومی و صوبائی تعلیمی پالیسی تبدیل کر کے نصاب میں قرآن مجید کا اردو زبان میں ترجمہ پڑھانا لازمی قرار دینے سے متعلق قرار دار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی

بدھ 24 اپریل 2019 15:40

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل نے قومی و صوبائی تعلیمی پالیسی تبدیل کر کے نصاب میں قرآن مجید کا اردو زبان میں ترجمہ پڑھانا لازمی قرار دینے سے متعلق قرار دار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیاہے کہ جس طرح اسلامیات و مطالعہ پاکستان اور دیگر کتب کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا گیا ہے اسی طرح نصاب میں قرآن مجید کا اردو زبان میں ترجمہ پڑھنا اور سمجھنا بھی لازمی قرار دیا جائے تاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی آنے والی نسلوں اور مستقبل کے معماروں کو اپنے مذہب اور دین فطرت جوا یک مکمل ضابطہ حیات ہے کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل ہو سکے۔

(جاری ہے)

میاں طاہر جمیل ایم پی اے نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایاکہ پنجاب اسمبلی کے تمام حکومتی و اپوزیشن ارکان نے انہیں قرار داد کی مکمل حمائت کی یقین دہانی کروائی ہے۔انہوںنے کہاکہ اس اقدام سے جہاں ہمارے بچے لادین عناصر کی سازشوں سے محفوظ رہیں گے وہیں انہیں مالک دوجہاں کے آفاقی پیغام کو صحیح معنوں میں سمجھ کر راسخ العقیدہ مسلمان ہونے کے ناطے اس پر عمل پیرا ہونے میں بھی مدد ملے گی۔

میاں طاہر جمیل نے کہا کہ تمام مسلمانوں کا یقین کامل ہے کہ قرآن مجید فرقان حمید الله تعالی کی آخری کتاب ہے جو رشد وہدایت کا روشن مینارہ اور انسانی فلاح کا پیغام ہے ۔انہوںنے اپنی قرار داد میں کہاکہ الله تعالی کی آخری کتاب قرآن مجید نبی آخرالزمان حضر ت محمدؐ پر عربی زبان میں نازل ہوئی مگر عجمی کو عربی زبان پر دسترس نہ ہونے کی وجہ قرآن مجید کے ارشادات ربانی کو حقیقی معنو ںمیں سمجھنے کیلئے اپنی مادری یا قومی زبان کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ یہ بات بھی مشاہدہ میں آئی ہے کہ پاکستان میں مسلمانوں کی اکثریت جو عربی زبان سے ناواقف ہے وہ ناظرہ قرآن پڑھنے کیلئے نورانی قاعدہ‘ یسرناالقرآن کا سہارا لیتے ہیں اسی طرح وہ رمضان المبارک ‘ مذہبی تہواروں ‘ برسی اور دیگر مذہبی تقریبات وغیرہ کے حوالے سے چند اسباق عربی زبان میں یاد کر لیتے ہیں جس کے معانی و مفہوم سے اکثریت ناواقف ہوتی ہے ۔

انہوں نے قرار داد میں واضح کیاکہ پاکستانی قوم جو حقیقی میں معنوں میں عاشقان رسولؐ ہیں کی آسانی کیلئے پاکستان بھر میں تمام سرکاری و غیر سرکاری ‘ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پہلی جماعت کے نصاب سے لے کر یونیورسٹی سطح تک تمام تعلیمی نصاب میں قرآن پاک کا اردو زبان میں ترجمہ پڑھنا اور سمجھنا لازمی قرار دیا جائے تاکہ پاکستانی قوم صحیح معنوں میں کلمہ طبیہ کے نام پر حاصل کئے گئے وطن میں قرآن پاک کے حقیقی احکامات پر عمل پیرا ہو کر دنیا و آخرت میں نجات حاصل کر سکے ۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں