فیصل آباد ،محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت، فلور ملو ں کو نوازنے کے لیے آٹا چکیوںکا سرکا ری کو ٹا بند

ہفتہ 28 مارچ 2020 20:53

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2020ء) محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت، فلور ملو ں کو نوازنے کے لیے آٹا چکیوںکا سرکا ری کو ٹا بند ، اوپن مارکیٹ میں گندم 400روپے فی من میں اضافہ اور آٹا 30روپے فی کلو مہنگا ہو گیا سرکار ریٹ پر ملنے والا کوٹا پچھلے کئی دنو ں سے بند ہو چکا ہے شہراور گردنواح میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا گلی محلو ں کی دوکانوں اور کرانہ سٹور پر آٹا غائبلاک ڈاؤن کی آڑ میں منافع خور مافیا نے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا آٹا کا بحران جاری، ضلعی انتظامیہ منافع خوروں کو کنٹرول کنے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ مختلف نجی مارٹوں نے سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں بڑھا دیں جس پر اشیا خورد و نوش خریدنے کی غرض سے آنے والے شہری سر پکڑ کر بیٹھ گئے آن لائن کے مطابق چکی مالکان نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومتی ایم این اے ،ایم پی اے ، رشتے داروں اور دوستوں کی فلور ملو ں کو نوازنے کے لیے آٹا چکی اورنر کا سرکا ری کو ٹا بند کروا کر عوام کا معاشی استہصال کروا رہے ہیں جن کی وجہ سے گندم 400روپے فی من میں اضافہ اور آٹا 30روپے فی کلو مہنگا ہو گیا سرکار ریٹ پر ملنے والا کوٹا پچھلے کئی دنو ں سے بند ہو چکا ہے آٹا چکی مالکان مارکیٹ سے مہنگی گندم خرید کر عوام کو 45روپے فی کلو آٹا کیسے سیل کر سکتے ہیں ایک طرف عوام کو کرونا کا خوف کھا رہا تو دوسری جانب بے لگام فلور مافیا تنگ دست غریبوں کو دونوں ہاتھوںسے لوٹ رہا ہے فیصل آباد محکمہ خوراک کے ڈی ایس پی اور ناجائز منافع خور مافیا کے سازباز نے آٹاایک پھر عوام کی پہنچ سے دور کردیا ہے آٹا چکی پر فی کلو45روپے میں ملنا والا آٹا اب غریبوں کو 70روپے میں مل رہا ہے ناجائز منافع خور مافیا اور محکمہ خوراک فیصل آباد کے باہمی گٹھ جوڑ سرکاری ریٹ پر ملنے والی گندم اب اوپن مارکیٹ میں 2200روپے فی من تک پہنچ چکی ہے ان کا کون ذمہ دار ہے تبدیلی سرکارکی حکومت کب خواب غفلت سے بیدار ہو گی شہریوںنے کا کہنا ہے کہ تصدیق کرتے ہوے بتایا کہ کنال روڈ پر واقعہ قطر مارٹ پر بھی سبزی اور فروٹ کی قیمتیں مبینہ طور پر حکومتی ریٹ لسٹ کے منافی ہے یاد رہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران صرف گراسری سٹورز، سبزی و پھل کی دکانوں اور فارمیسیوں کو استثنی حاصل ہے جبکہ آٹا مہنگا ہونے ساتھ دوکانوں اور چکیوں سے غائب ہوگیا ہے اور 70روپے فی کلو ہوگیاعلاوہ ایںجہاں ضروریات زندگی کی اشیا حاصل کی جا سکتی ہیں جبکہ شہری اشیائے ضروریہ ختم ہوجانے کے ڈر سے زیادہ مقدار میں راشن و سبزیاں خرید رہے ہیں تاہم شہریوں کی اس ضرورت کے پیش نظر منافع خور مافیا بھی سرگرم ہے جنہوںنے حکومتی ریٹس لسٹ کی پرواہ کئے بنا نجی مارٹس میں من مرضی کی فہرست قیمت آویزاں کر رکھی ہیں جہاں شہری مجبوری کے تحت سامان خرید رہے ہیں جبکہ کئی افراد واپس لوٹنے پر بھی مجبور ہیں شہریوں نے انتظامیہ سے نوٹس لینے کی اپیل کے علاوہ منافع خور مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے آن لائن کو آٹاچکی اورنر ایسوسی ایشن کے صدر علی اکبر، جنرل سیکرٹری میاں محمد ارشد ،نائب صدر حاجی محمد سلیم ،نے کہاہے کہ فیصل آبا دمیں آٹا بحران پیدا کرنے کے لیے محکمہ خوراک کے افسران اور حکومتی ارکان اسمبلی کی ملی بھگت سے ہر فلور مل کو دوہزار اضافی بو ری دی جا ری ہے کیا کرونا کے خوف سے مر ی عوام کو زندہ درغور کرنے کی سازش نہیں ہو رہی اس لیے کرونا کی بجا ئے غریب آدمی بھوک سے ہی مرے گا وزیر اعظم عمران نیا زی غریبو ں کو ریلیف دینے کا اعلان کر رہے ہیں، غریب آدمی آٹا نہ ملنے سے بھوکا مرنا شروع ہو جائے گا ظالم سماج دشمن عناصر گھروں میں بیٹھے غریب لوگوں کو لوٹنے میں مصروف ہیںنہ ہی کروناجیسی وبا کا کوئی خوف ہے ناجائز منافع خور مافیا تنگ دست غریبوں اور سفید پوش لوگوں کے لیے ان چودہ دنوں میں کون کونسی مشکلا ت پیدا کریں گے خدا ہی جانتا ہے ۔

(جاری ہے)

آٹا چکی ایسوسی ایشن فیصل آباد کے عہددران کاپنجاب حکومت اوکمشنر عشرت علی اور ڈی سی او محمد علی سے مطالبہ ہے کہ آٹا چکی اورنر کا گند م کوٹا فوری پانچ بوری سے بڑھا کر آٹھ بوری کر دیا جائے اوربند کوٹافوری بحال کر دیا جائے تا کہ غریب کچی آبادیوں کے لوگ پنتالیس روپے فی کلو حاصل کر سکیں ۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں