کاشتکار دوفصلی نظام کی پیداواری صلاحیت اور زمین کی زرخیزی کو بڑھانے کیلئے درمیانی وقفہ میں پھلی دار فصلات کی کاشت کو یقینی بنائیں، ترجمان محکمہ زراعت

جمعرات 19 مارچ 2020 13:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2020ء) محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاہے کہ جڑی بوٹیوں کی بہتات ،نقصان دہ کیڑوں کی زیادتی ،مسلسل کاشت سے نامیاتی مادہ کی کمی اورگندم کی تاخیر سے کاشت ان فصلوں کی پیداوار میں کمی کی اہم وجوہات ہیںلہٰذاکاشتکار گندم اور دھان کے دوفصلی نظام کی پیداواری صلاحیت اور زمین کی زرخیزی کو بڑھانے کیلئے ان فصلوں کے درمیانی وقفہ میں پھلی دار فصلات کی کاشت کو یقینی بنائیں۔

کاشتکاروں کیلئے شروع کی گئی مشاورتی معلومات کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ گندم اوردھان کا فصلی نظام پاکستان میںنہایت اہمیت کا حامل ہے جبکہ یہ نظام پاکستان میں کروڑوںعوام کی غذائی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ سال میں دوفصلیں کاشت کرنے کی وجہ سے اس نظام کی پیداواری صلاحیت میں روز بروز کمی ہوتی جارہی ہے جبکہ جڑی بوٹیوں کی بہتات ،نقصان دہ کیڑوں کی زیادتی ،مسلسل کاشت سے نامیاتی مادہ کی کمی اورگندم کی تاخیر سے کاشت ان فصلوں کی پیداوار میں کمی کی اہم وجوہات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پھلی دار فصلوں کی کاشت سے زمینوں میں ہوا سے نائٹروجن حاصل کرنے کی صلاحیت اورزمین میں نامیاتی مادہ کی فراہمی میں اضافہ کے ساتھ ان کے سخت پن میں کمی واقع ہوتی ہے نیز گندم کی برداشت کے بعد اور دھان کی کاشت سے پہلے زمین تقریباً 65 سی70دن کیلئے خالی پڑی رہتی ہے لہٰذا اس عرصہ میںمونگ کی کاشت سے کاشتکاراپنے منافع میںاضافہ کرسکتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ چونکہ یہ فصل تھوڑے اخراجات کے ساتھ کم عرصہ میں تیار ہونے کے باعث گندم اوردھان کے فصلی نظام میں نہایت آسانی سے سما سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ مونگ کو گندم کی برداشت کے بعد 25اپریل سے 5مئی تک کاشت کرلیا جائے تو یہ جولائی کے مہینے میں پک کر تیار ہوجاتی ہے اور اس کے بعدباسمتی دھان کی فصل بھی آسانی سے کاشت کی جاسکتی ہے جس سے نہ صرف کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ زمین کی ذرخیزی بھی بڑھتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

فقیر والی میں شائع ہونے والی مزید خبریں