بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رقم کا جھانسہ دے کر خواتین کو فروخت کرنے کا انکشاف

مطلقہ خاتون کو بے ہوش کر کے کشمورمیں بیچ دیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 20 اکتوبر 2019 16:45

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رقم کا جھانسہ دے کر خواتین کو فروخت کرنے کا انکشاف
دہڑکی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20 اکتوبر 2019ء) : بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رقم کا جھانسہ دے کر خواتین کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق دہڑکی میں غریب خواتین کو بینظرہ انکم سپورٹ پروگرام کی رقم دلانے کا جھانسہ دے کر فروخت کیے جانے کا نکشاف ہوا ہے۔دہڑکی و نواح میں اس حوالے سے ایک گروہ سرگرم ہے۔

مطلقہ خاتون کو بے ہوش کر کے کشمورمیں بیچا گیا۔اس حوالے سے مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔اس سے قبل بینظیر انکم سپورٹ فارم کی آڑ میں خاتون سے نکاح نامے پر دستخط کروا لیے گئے تھے۔بتایا گیا ہے کہ ڈہرکی میں بینظیر انکم سپورٹ کا فارم پر کرنے کا جھانسہ دے کر خاتون کا نکاح کرا دیا گیا۔یہ واقعہ دہڑکی کے علاقہ دہڑکی مغلپورہ میں پیش آیا۔

(جاری ہے)

جہاں بینظیر انکم سپورٹ کی نمائندہ بن کر گل ناز کے گھر آنے والی شبانہ ملک نامی خاتون نے گل ناز سے بینظیر انکم سپورٹ کا فارم ظاہر کرکے نکاح نامے پر دستخط کر لیے۔

گل ناز نے الزام لگایا کہ اس کا نکاح گڈو کے رہائیشی غلام یاسین سے کروایا گیا جسے نہ تو اس نے کبھی دیکھا اور نہ ہی جانتی ہے۔بینظیر انکم سپورٹ کی نمائندہ بن کر آنے والی خاتون شبانہ گل کے دو ساتھی بھی ا سکے ہمراہ تھے۔ گل ناز نے بتایا کہ اب اُس کو دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، کہا جا رہا ہے کہ اس معاملے کو خفیہ رکھا جائے دوسری جانب پولیس بھی اس حوالے سے تعاون کروانے سے انکار کر رہی ہے۔

گل ناز نے اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف کاروائی کی جائے۔جب کہ دوسری جانب آزادکشمیر کی وزیر صنعت و ترقی نسواں محترمہ نورین عارف نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک بین الاقوامی پروگرام ہے جس کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ہماری حکومت نے غریب، بیوہ اور مستحق خواتین کو اس پروگرام میں شامل کیا ۔

اس پروگرام کا بنیادی مقصد ایک عام گھریلو خاتون کو بااختیار بنانا ہے۔ ہمارے معاشرے میں عورت پر پورے گھر کی ذمہ داریاں عائد ہیں۔ ایک عورت اپنے گھر کے لیے قربانیاں دیتی ہے۔ غربت کے خاتمہ کے لیے اب از سر نو سروے کی ضرورت ہے۔ خواتین اس کارڈ کا استعمال خود سیکھیں اور کسی اور کے ہاتھ میں نہ دیں۔

متعلقہ عنوان :

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں