ہارون آباد وگردونواح میں قائم جعلی دودھ بنانے والی فیکٹریوں کی بھر مار

پیر 30 مئی 2016 14:27

ہارون آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء)ہارون آباد وگردونواح میں قائم جعلی دودھ بنانے والی فیکٹریوں کی بھر مار ،شہریوں میں موت بانٹنے کا کام عروج پر پہنچ گیا۔جعلی دودھ کی تیاری میں یوریا کھاد ،واشنگ پاؤڈراور دیگر زہر یلے کیمکلز کا بے دریغ استعمال کرنے کا انکشاف ۔انتظامیہ حسب معمول خاموش تماشائی کا کردار اداء کر رہی ہیں ۔

شہریوں کا شدید احتجاج ۔تفصیلات کے مطابق ہارون آباد میں جعلی دودھ بنانے والی درجنوں فیکٹریاں(چلر)قائم ہیں ۔جو گوالا حضرات سے ناقص اور پانی کی ملاوٹ ولا دودھ خرید تے ہیں اور بعد ازاں اس دودھ میں یوریا کھاد واشنگ پاؤڈر،بال صفا پاؤڈراور دیگر زہر یلے کمیکلز کی ملاوٹ کر کے دودھ کی مقدار بڑھائی جاتی ہیں جو بعد ازاں شہر یوں میں فروخت کردیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

ایسیا دودھ ینے والوں پر ان اجزاء کے اثرات مرتب ہونا فطری اور لازمی امر ہے اور صارف دھیرے دھیرے مختلف بیماریوں کا شکار ہو کرموت کی اتھاہ گہرائیوں میں چلا جاتا ہے ۔اس سلسلہ میں شہر یوں صداقت پنسوتہ ،سلطان محمود ،مشتاق،سرور ،بشارت ،اختر ودیگر نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جعلی دودھ بنانے والی فیکٹریاں کمیکلز ملا انتہائی مضر صحت دودھ بنا کر فروخت کر رہی ہیں ۔

لیکن انکو روکنے والا کوئی نہیں ہے یہ سر عام موت شہریوں کو بانٹ رہی ہیں اور ستم ظر یفی یہ ہے کہ اس سلسلہ میں انتظامیہ بالکل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور فیکٹری مالکان سے ملکر شہریوں کو موت کے پروانے تقسیم کئے جا رہے ہیں ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میں شہباز شریف ڈی سی او بہاولنگر سید اقبال حیدر ودیگر حکومتی ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ان فیکٹریوں کو فی الفور سیل کر کے اس جرم میں ملوث افراد کوقرار واقعیٰ سزا دیکر عبرت کا نشان بنایا جائے ۔

ہارون آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں