سانگھڑ میں ممتا پروگرام کے تحت حاملہ خواتین کی رجسٹریشن شروع ہو گئی ہے، ڈپٹی کمشنر

اتوار 28 اپریل 2024 15:50

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2024ء) ڈپٹی کمشنر سانگھڑ ڈاکٹر عمران الحسن خواجہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صوبے کی 40 فیصد حاملہ خواتین کو ہسپتالوں میں زچگی کی جانب راغب کرنے اور ان کے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کو بہتر بنانے کے لئے سندھ کی تاریخ کا بڑا پروگرام شروع کیا ہے۔ سندھ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی نے سانگھڑ سمیت سندھ کے 15 اضلاع میں زچہ وبچہ کی مالی امداد کے لئے ممتا پروگرام شروع کر دیا ہے، جس کے تحت سے سندھ بھر میں مجموعی طور پر 13 لاکھ خواتین کو استفادہ حاصل ہوگا۔

ڈپٹی کمشنر نے ان خیالات کا اظہار ممتا پروگرام کے حوالے سے ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع سانگھڑ کے تمام شراکت داروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ زیادہ سے زیادہ حاملہ خواتین کو ممتا پروگرام میں شامل کیا جائے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ اس پروگرام کی کل لاگت تقریباً 50 ارب روپے ہے جس کے لیے ورلڈ بینک نے سندھ حکومت کو بنیادی مالی معاونت فراہم کی ہے۔

ممتا پروگرام کے تحت ضلع سانگھڑ میں پی پی ایچ آئی کی 91 ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ سندھ سوشل پروٹیکشن پروگرام کی ضلعی کوآرڈینیٹر کلثوم جویو نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد زچہ بچہ کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے سماجی تحفظ کے سرشتے کو لاگو کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کا کو سہارا دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام میں گھروں کے بجائے اسپتالوں میں ڈلیوری کرانے والی حاملہ خواتین کو 33 ماہ تک صحت کی بنیادی سہولیات لیبارٹری ٹیسٹ، ادویات اور دیگر فراہم کی جائیں گی اور اسپتالوں میں آنے والی خواتین کو 30 ہزار روپے ٹرانسپورٹ اور خوراک کی مد میں مختلف اقساط میں ادا کئے جائیں گے جس سے وہ متوازن غذا کا استعمال کرسکیں گی۔

اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون سلیم جتوئی، تمام تعلقہ کے اسسٹنٹ کمشنرز، ڈسٹرکٹ پاپولیشن آفیسر اصغر آرائیں، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر مسلم خان اور دیگر کمیٹی ممبران بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں