ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عمر مسعود الرحمان کی پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کی ٹیم سے ملاقات

منگل 24 مئی 2022 17:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2022ء) تابکار ی مواد صحت کے سنگین خطرات کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی خدشات کا سبب بن سکتا ہے، تابکار ی مواد کا بڑا ذریعہ اسکریپ میٹل میں پایا جاتا ہے جسے انڈسٹری میں ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ یہ بات ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عمر مسعود الرحمان نے پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (پی این آراے ) کی ٹیم کے ساتھ ملاقات میں کہی۔

پی این آر اے کی ٹیم میں رحمان، ممبر ایگزیکٹو۔ محمد قیوم ڈی جی (انسپکشن اینڈ انفورسمنٹ)، محفوظ حسین سربراہ پی پی ایس ڈی ، عنایت اللہ اور پرنسپل سائنٹیفک آفیسر سید ماجد حسین شاہ شامل تھے۔عمر مسعود نے کاروباری حلقوں میں تابکاری ذرائع کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ درآمد شدہ سکریپ کنسائنمنٹ میں تابکار ی مواد کا پتہ لگانا پی این آر اے کا ایک اہم کام ہے۔

(جاری ہے)

چونکہ برآمد کنندہ کے درآمد کرنے والے ملک میں کسی بھی تابکار مواد کا پتہ لگانے کی صورت میں مالی نقصان کا سبب بن سکتا ہے، اس لئے انہوں نے سکریپ میٹل کے تناظر میں معائنہ اور نگرانی کی حکمت عملیوں اور طریقوں کو متحد اور ہم آہنگ کرنے پر زور دیا۔پی این آر اے کی ٹیم نے میٹنگ کے دوران ایک تفصیلی بریفنگ دی اور شرکا کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف سوالات کے جوابات دیئے۔

محمد رحمان، ممبر ایگزیکٹو پی این آر اے نے ایف پی سی سی آئی پر زور دیا کہ وہ آگاہی بڑھانے کے لیے پی این آر اے کے ساتھ تعاون کرے اور صنعتی یونٹس میں کسی بھی تابکار ی سرگرمی کے امکانات کو کنٹرول کرنے کے لیے تابکار ی ماخذ سے پاک مصنوعات اور اشیا کی پیداوار کو یقینی بنائے۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے پی این آر اے کی ٹیم کو سپورٹ اور تعاون کا یقین دلایا اور ایف پی سی سی آئی کے پشاور، لاہور، کوئٹہ اور کراچی میں دیگر علاقائی دفاتر میں سیشن منعقد کرنے کی تجویز دی تاکہ تاجر برادری کو ریڈیو ایکٹیو آلودگی سے بچا کے اقدامات کے بارے میں آگاہی اور حساس بنایا جا سکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں