شہباز شریف اور ن لیگی کارکنان ائیر پورٹ کیوں نہیں گئے؟ کیا نواز شریف کو اس سب کا علم تھا؟

شہباز شریف کے کارکنان کو ائیر پورٹ لے کر نہ جانے کی وجہ سامنے آگئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 18 جولائی 2018 12:07

شہباز شریف اور ن لیگی کارکنان ائیر پورٹ کیوں نہیں گئے؟ کیا نواز شریف کو اس سب کا علم تھا؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جولائی 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی محمد مالک نے کہا کہ ریلی ائیر پورٹ جانے اور دیگر معاملات سے متعلق سب کو کافی چیزوں کا علم تھا ۔ نواز شریف بھی بہت کچھ جانتے تھے۔ لیکن شاید نواز شریف کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ ان کو اتنی آسانی سے سیاست سے ہٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ساری نمبرز کی گیم تھی۔

ائیر پورٹ جانے سے شہباز شریف کی سیاست کو کیا فرق پڑتا ہے اور ائیر پورٹ نہ جانے سے ان کی سیاست پر کیا فرق پڑتا ہے یہ سب کچھ میری سمجھ سے باہر ہے لیکن اگر آپ ائیر پورٹ پہنچ جاتے او آپ وہاں پر ایک بہت بڑا جلوس دکھانے میں ناکام ہو جاتے ہیں تو یقیناً بہت بڑی تباہی پھیل جانی تھی۔ گلیوں اور سڑکوں میں تو دس ہزار کا مجمع بھی پچاس ہزار سے زیادہ لگتا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن ہمیں لاہور ائیر پورٹ کا پتہ ہے۔ جب آپ لاہور ائیر پورٹ جاتے ہیں اور اگر آپ کے پاس کم ازکم 50 یا 60 ہزار بندہ نہیں ہے تووہ ایسا لگنا تھا جیسے ایک چھوٹا سا مجمع آ گیا ہے۔ محمد مالک نے کہا کہ میرا خیال ہےکہ شہباز شریف اور دیگر قیادت کارکنان کو لے کر گلیوں میں اس لیے پھرتے رہے ہیں کہ ان کا خیال تھا کہ اگر مومنٹم بن گیا اور اگر مجمع مل گیا تو چلے جائیں گے، یہ ہر کسی کو پتہ تھا کہ لاہور ائیر پورٹ پر کسی کو خطاب کی اجازت نہیں ملنی ، نواز شریف اور مریم نواز کو ائیر پورٹ سے باہر آنے کی اجازت نہیں ملنی تھی، انہون نے کسی صورت باہر نہیں آنا تھا۔

محمد مالک نے کہا کہ کھُلی جگہ پر لوگوں کی زیادہ تعداد دکھانا آسان نہیں ہے اسی لیے یا تو لوہاری گیٹ چلے جاتے ہیں یا پھر اندرون شہر والی طرف نکل جاتے ہیں کیونکہ ان علاقوں میں تھوڑی تعداد میں لوگ بھی زیادہ تعداد میں نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب کو پتہ تھا کہ کسی نے بھی اپنی شکل نہیں دکھانی ، میاں صاحب کو کسی کی شکل نظر نہیں آنی۔ یہ کہا جا رہا تھا کہ ٹی وی چینلز پرسختی کی گئی، مان لیا کہ فوجیوں کے فون آئے سب نے سختی کر دی ، ٹی وی چینلز بک گئے لیکن ہمیں سوشل میڈیا پر بھی لاکھوں کے مجمع کے کوئی تصاویر یا ویڈیوز نظر نہیں آئیں، سوشل میڈیا تو کسی کے کنٹرول میں نہیں تھا۔

محمد مالک نے کہا کہ طلال چوہدری، دانیال سہیل ، خواجہ سعد رفیق وغیرہ کو نہیں آنے دیا گیا یہ بات مان لی، لیکن اپنے اپنے شہروں میں انہوں نے کیا کیا۔ اس دن کی بات بھی چھوڑ دی جائے تو نواز شریف کی گرفتاری کے بعد اگلے دن کس کس جگہ احتجاج ہوا؟ کوئی احتجاج نہیں ہوا۔ محمد مالک کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا یقیناً ووٹ بنک بہت زیادہ ہے لیکن ان میں احتجاج کا ڈی این اے نہیں ہے۔ اگر ان کے کارکنان احتجاج پر جائیں گے تو وہ بہت زیادہ پٹیں گے۔ نواز شریف کے استقبال کا دن اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ جب جب مسلم لیگ ن احتجاج کا فیصلہ کرے گی بُری طرح ناکام ہو گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں