خیبر پختونخوا کو بجلی منافع کی مد میں اپنا آئینی حصہ دیا جائے، اسفندیار ولی خان

پیر 23 ستمبر 2019 19:52

خیبر پختونخوا کو بجلی منافع کی مد میں اپنا آئینی حصہ دیا جائے، اسفندیار ولی خان
اسلام آباد۔ 23 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کو بجلی منافع کی مد میں اپنا آئینی حصہ دیا جائے، وفاقی حکومت سے صوبائی حکومت اپنے آئینی حق کا بار بار مطالبہ کر رہی ہے۔ پیر کو افغانستان سے وطن واپسی پر اپنے بیان میں اسفندیار ولی خان نے کہا کہ کافی عرصہ سے اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔

اٹھارویں آئینی ترمیم اور صوبائی خودمختاری کیلئے اے این پی نے سالہا سال قربانیاں دی ہیں۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم سے پہلے صوبوں کی حیثیت ایسی ہی تھی جیسے کوئی بندہ کرائے کے گھر میں رہتا ہو۔ اپنے وسائل پر کسی کو اختیار نہیں تھا، اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد ہم نے اپنے وسائل پر اختیار حاصل کیا، اے این پی نے اپنے دور حکومت میں اگر یونیورسٹیاں،کالجز،سینکڑوں سکول سپورٹس اور جوڈیشل کمپلیکسسز بنائے ہیں تو یہ وفاق سے خیبر پختونخوا کو اپنا آئینی حق ملنے کے بعد ممکن ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اے این پی نے این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارویں آئینی ترمیم سے استفادہ اپنے دور حکومت میں صرف تین سال کیا ہے۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ اگر ہم تین سال میں 24سمال ڈیمز منظور کرسکتے تھے اور اٴْن میں سے دس کو فنڈز جاری کرسکتے تھے تو یہ چھ سالوں میں مزید دس بنا سکتے تھے۔ ہم نے فنڈز وفاق سے حاصل کئے اور صوبے میں اٴْس کو خرچ کردیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں