جے یو آئی ف کے کارکنان نے بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنادیا

پلان بی کے تحت سڑکیں بلاک کرنے کے پلان پر عمل درآمد جاری، مو ٹروے چوک پر کارکنان نے سڑک بلاک کرنے سے روکنے پر بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنادیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 17 نومبر 2019 11:35

جے یو آئی ف کے کارکنان نے بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنادیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 نومبر 2019ء) : جمیعتِ علماء اسلام ف کے کارکنان نے بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنادیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فجل الرحمان کے پلان بی کے تحت سڑکیں بلاک کرنے کے پلان پر عمل درآمد جاری ہے جس کے بعد مو ٹروے چوک پر کارکنان نے سڑک بلاک کرنے سے روکنے پر بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنادیا ہے۔ 
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کے پپلان بی پر عمل جاری ہے جبکہ اسلام آباد میں مظاہرین کی جانب سے بارش اور تعداد کم ہونے کی وجہ سے روڈ بلا ک نہ کروایا جاسکا لیکن چار بجے کے قریب انتظامیہ کی مدد سے روڈز بند کروانے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد موٹر وے چوک پر روڈ بلاک کرنے کے عمل کے دوران ایک پر بزرگ شہری نے مظاہرین سے کہا کہ روڈ بلاک نہ کیا جائے اس سےلوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس پر جے یوآئی ف کے کارکنان نے بزرگ شہری پر لاٹھی سے تشدد کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا بزرگ شہری پر ایف آئی آر درج کروانے کی بھی دھمکی بھی دی۔یاد رہے کہ ہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے شرکا نے چودہ روز تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا دیا جس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پلان بی کا اعلان کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اب آزادی مارچ کے پلان بی کے مطابق ملک کی اہم بڑی شاہراوں کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس پرعمل درآمد کرتے ہوئے دو روز قبل کوئٹہ چمن شاہراہ ٹریفک کیلئے بندکردی گئی تھی اور اسی سلسلے میں آج بھی مظاہرین کی جانب سے سڑکیں بلاک کر دی گئی۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر وفاد چوہدری نے کہا تھا کہ ولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے شرکا وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بنائی گئی پناہ گاہوں سے کھانا کھاتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کافی لوگوں نے انہی پناہ گاہوں سے کھانا کھایا ، یہاں تک کہ پناہ گاہوں میں راشن بھی ختم ہو گیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں