احمد فراز کی علالت اور آخری ایام میری زندگی کا سب سے مشکل لمحہ تھا،احمد فراز کا بستر مرگ پر بھی حس مزاح لیجنڈری تھا، احمد فراز تاریخ کی ٹھیک سمت پر تھے اور میں بھی تاریخ کی صحیح سمت پر ہوں، ہم نے لوگوں کو وہ کام بتائے ہی نہیں جو ہم نے کئے ہیں،اسٹیٹس کو نے مراعات یافتہ طبقے کو فوائد پہنچایا اور عام عوام کے لئے کچھ نہیں کیا، اظہار رائے کی آزادی ذمہ داری کے ساتھ ہونی چاہیے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

پیر 3 اگست 2020 23:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2020ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ احمد فراز کی علالت اور آخری ایام میری زندگی کا سب سے مشکل لمحہ تھا۔احمد فراز کا بستر مرگ پر بھی حس مزاح لیجنڈری تھا۔ احمد فراز تاریخ کی ٹھیک سمت پر تھے اور میں بھی تاریخ کی صحیح سمت پر ہوں، ہم نے لوگوں کو وہ کام بتائے ہی نہیں جو ہم نے کئے ہیں،اسٹیٹس کو نے مراعات یافتہ طبقے کو فوائد پہنچایا اور عام عوام کے لئے کچھ نہیں کیا، اظہار رائے کی آزادی ذمہ داری کے ساتھ ہونی چاہیے ۔

سوموار کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ احمد فراز نے آخری شعر مرزا غالب پر پڑھا تھا جس کے بعد وہ قومہ میں چلے گئے تھے۔احمد فراز جب جیل گئے تو اس وقت پیپلز پارٹی کا دور تھا۔

(جاری ہے)

احمد فراز تاریخ کی ٹھیک سمت پر تھے اور میں بھی تاریخ کی صحیح سمت پر ہوں۔کسی بھی مشہور شخصیت کا بیٹا ہونا ایک بڑا سخت تجربہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر معاشرے میں کچھ حدود و قیود ہوتے ہیں ایسا نہیں ہوتا جو دل میں آیا کہہ دیا۔

کوشش ہے کہ کام کو اتنی محنت سے کروں کہ کوئی کسر نہ رہے۔احساس ہے کہ کوئی یہ نہ کہے کہ احمد فراز کا بیٹا اور اس نے ایسا کام کیا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو لتاڑنے کا کام کیا اور بڑے دل سے کیاہے ۔گزشتہ ماہ پیش آنے والا ایوی ایشن کا تنازعہ میرے لئے بڑا مشکل رہا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں باہر کے لوگوں سے اتنا خطرہ نہیں ہوتا جتنا اندر کے لوگوں سے ہوتا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ عثمان بزردار کے بارے میں وقت بتائے گا کہ وہ اچھی چوائس تھے یا نہیں۔ایک اچھے لیڈر کے طور پر وزیراعظم ہر وزیر کی کارکردگی پر نظر رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ وزارت اطلاعات مشکل جاب ہے۔فخر ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میں وزیراعظم کی ٹیم کا ایک ممبر ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان میڈیا کے معاملے پر خود ایک اتھارٹی ہیں۔اظہار رائے کی آزادی ذمہ داری کے ساتھ ہونی چاہیے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں