پالیسی سازوں کوزمین کو درپیش چیلنجز اور غذائی مسائل کو حل کرنے کے لئے لائحہ عمل ایک ساتھ طے کرنا چاہئے

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا ’’فیوچر فوڈ سسٹم: فار پیپل،آورپلینٹ اینڈ پراسپیریٹی‘‘ کی آن لائن لانچنگ تقریب سے خطاب

منگل 29 ستمبر 2020 22:35

پالیسی سازوں کوزمین کو درپیش چیلنجز اور غذائی مسائل کو حل کرنے کے لئے لائحہ عمل ایک ساتھ طے کرنا چاہئے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2020ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے منگل کو ایک اعلیٰ سطح تقریب میں گلوبل پینل فار ایگریکلچر اینڈ فوڈ سسٹم کی طرف سے جاری کی جانے والی نئی رپورٹ بعنوان ’’فیوچر فوڈ سسٹم: فار پیپل،آورپلینٹ اینڈ پراسپیریٹی‘‘ کی آن لائن لانچنگ تقریب سے خطاب کیا۔

تقریب کی مشترکہ میزبانی گلوبل پینل فار ایگریکلچر اینڈ فوڈ سسٹم اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت(ایف اے او) نے اٹلی میں کی۔ گلوبل پینل کے اعلیٰ سطحی سٹیک ہولڈر گروپ کی ممبر ہونے کی حیثیت سے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ڈاکٹر فرنسسکو برینیکا، ڈائریکٹر ڈیپارٹمنٹ آف نیوٹریشن اینڈ فوڈ سیفٹی ڈبلیو ایچ او اور ڈائنی ہولڈورف، فوڈ ڈائریکٹر ورلڈ بزنس کونسل کے ہمراہ اس رپورٹ کے بارے میں اپنے نظریات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ایک اعلیٰ سطحی پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی سازوں کوزمین کو درپیش چیلنجز اور غذائی مسائل کو حل کرنے کے لئے لائحہ عمل ایک ساتھ طے کرنا چاہئے کیونکہ یہ دونوں بنیادی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل پینل کی یہ رپورٹ عملی اقدامات کے حوالے سے ایسی ٹھوس سفارشات پیش کرتی ہے جن پر عملدرآمد سے مستقبل میں خوراک کا ایک منفرد نظام تشکیل دیا جا سکتا ہے۔

پالیسیوں کوغریبوں کی فلاح کے مقصدپر تشکیل دیئے بغیر غذائی نظام میں تبدیلی ممکن نہیں ہے ایسی پالیسیاں جو معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ سماجی تحفظ کی پالیسیوں کی بھی حمایت کریں۔ اس تقریب کی صدارت ڈائریکٹر نیوٹریشن ایف اے او ڈاکٹر اینا لارٹی نے کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے رپورٹ کے اہم نکات پر روشنی ڈالی اور حکومتی و نجی شعبے، ڈونر برادری اور تحقیق سے تعلق رکھنے والے پالیسی سازوں کو اس رپورٹ کی سفارشات پر بحث کی دعوت دی۔

حکومت پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بین الاوزارتی ’’پاکستان نیشنل نیوٹریشن کوآرڈینیشن کونسل (پی این این سی سی)‘‘ کا ادارہ تشکیل دیا ہے جس میں کابینہ کے 8 وزراء شامل ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ جب ملک میں احساس فریم ورک کے تحت غذائیت سے متعلق مخصوص ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے یہ بین الاوزارتی ادارہ تشکیل دیا گیا ہے۔

احساس کا نیوٹریشن سے متعلق ایک اور اہم اقدام حال ہی میں شروع ہونے والا احساس نشوونما پروگرام ہے۔یہ ایک مشروط نقد مالی معاونت کا غذائیت سے متعلق پروگرام ہے جو دو سال سے کم عمر کے بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں میں اسٹنٹنگ اور غذائیت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے شروع کیا گیا ہے۔ احساس نشوونما پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں ملک کے 9 اضلاع میں 35 احساس نشوونما مراکز کھولے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں