نور مقدم کو قتل سے قبل یرغمال بنائے جانے کا شبہ

نور مقدم نے ڈرائیور کو 7 لاکھ روپے ظاہر جعفر کے گھر لانے کا کہا، نئے انکشافات سے نئے سوال کھڑے ہو گئے، پولیس نے تاوان وصول کرنے سمیت نئے زاویوں پر تحقیقات شروع کر دیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 27 جولائی 2021 10:50

نور مقدم کو قتل سے قبل یرغمال بنائے جانے کا شبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی2021ء) نور مقدم قتل کیس میں مزید اہم انکشافات نے کئی نئے سوالات بھی کھڑے کر دئیے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ قتل ہونے سے ایک دن قبل نور مقدم نے ڈرائیور کے ذریعے 7 لاکھ روپے ظاہر جعفر کے گھر منگوائے تھے۔ڈرائیور نے تین لاکھ روپے ظاہر جعفر کے گھر پہنچائے۔رقم ظاہر جعفر کے خانساماں نے وصول کی۔نئے انکشافات نے نیے سوال کھڑے کر دئیے ہیں کہ کیا نور مقدم یرغمال تھی ؟ کیا اس سے تاوان وصول کیا جا رہا تھا ؟ نئے زاویوں پر بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

اب تک کی تفتیش کے مطابق نور مقدم نے آخری دن صبح کے وقت والدہ کے نمبر پر تین منٹ تک بات کی۔علاوہ ازیں ملزم ظاہر جعفر نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے نور مقدم کو قتل کرنے کا اعتراف تو کر لیا، تاہم قتل کی وجہ کے حوالے سے بار بار مختلف بیان دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق کیس کی تفتیش کے دوران تمام ویڈیو شواہد اکٹھے کر لیے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق پاکستانی سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران ایک افسوسناک انکشاف ہوا۔ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مقتولہ نور زخمی حالت میں گھر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھی، تاہم محلے میں موجود گارڈ اور دیگر لوگوں میں سے کسی نے مقتولہ کی مدد نہیں کی۔

نور مقدم نے گھر سے باہر نکل کر ملزم ظاہر سے بچنے کیلئے خود کو سیکورٹی کے کیبن میں بند کر لیا تھا، تاہم ملزم نے مقتولہ کو کیبن سے نکال لیا اور محلے میں موجود لوگوں اور سیکورٹی گارڈز کے سامنے مقتولہ نور کو کھینچتے ہوئے دوبارہ گھر کے اندر لے گیا۔ اس دوران محلے میں موجود کسی بھی شخص نے ملزم کو روکنے یا پولیس کا اطلاع دینے کی زحمت نہ کی۔

پولیس کے مطابق ملزم ظاہر نے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کیا۔ جبکہ دوران تفتیش یہ انکشاف بھی ہوا کہ مقتولہ نور نے قتل سے قبل اپنے ڈرائیور کے ذریعے ملزم ظاہر کے گھر 3 لاکھ روپے کی رقم منگوائی تھی۔ دوسری جانب پیر کے روز اسلام آباد کی مقامی عدالت جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت نے سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو روزہ توسیع کردی۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت کے جج صہیب بلال رانجھا نے نور مقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع سے متعلق کیس پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ کے ملزم کو اے ایس پی آمنہ کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے سخت سیکیورٹی میں عدالت پیش کیا۔ دوران سماعت ملزم کے وکیل کے علاوہ مدعی مقدمہ کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے، سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے کہاکہ ملزم سیپستول ریکور کرلیاہے، موبائل وغیرہ برآمد کرناہے اور کیس میں مزید دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، استدعا ہے کہ ملزم کے ریمانڈ میں مناسب توسیع کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں