آئی ایم ایف نے وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسی کی کامیابی کا اعتراف کر لیا

چند ماہ قبل پاکستان کی 1.9 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کرنے والے آئی ایم ایف نے وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسی کی کامیابی کا اعتراف کر لیا، آئی ایم ایف نے 2021 میں پاکستانی کی جی ڈی پی گروتھ 3.9 فیصد رہنے کی تصدیق کر دی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 29 جولائی 2021 19:41

آئی ایم ایف نے وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسی کی کامیابی کا اعتراف کر لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 27جولائی 2021) چند ماہ قبل پاکستان کی 1.9 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کرنے والےآئی ایم ایف نے وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسی کی کامیابی کا اعتراف کر لیا، آئی ایم ایف نے 2021 میں پاکستانی کی جی ڈی پی گروتھ 3.9 فیصد رہنے کی تصدیق کر دی- آئی ایم ایف نے منگل کے روز جاری کی گئی اپنی رپورٹ میں پاکستانی حکومت کی معشیت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں جی ڈی پی گروتھ 2021 میں 3.9 فیصد رہے گی، اس سے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی ایسے ہی اعداد و شمار پیش کر چکا ہے، تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے چند ماہ قبل 1.9 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کے بعد پاکستان میں معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی کارکردگی اور اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے حوالے سے تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا- تاہم اب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کی مضبوط معاشی سرگرمیوں کا اعتراف کر لیا۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف نے نشاندہی کی کہ چند ممالک (جیسے مراکش اور پاکستان) میں مضبوط سرگرمیوں کی وجہ سے مشرق وسطی اور وسطی ایشیا کے لئے منصوبوں پر نظر ثانی کی گئی ہے، جزوی طور پر چند دیگر میں کمی کی گئی ہے تاہم اس نے پاکستان کی متوقع نمو کی شرح کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا جو آئی ایم ایف نے رواں سال اپریل میں 2022ء کے لیے 4 فیصد اور 2026ء کے لیے 5 فیصد کی پیش گوئی کی تھی۔

عالمی ادارے کے مطابق 2021ء کی عالمی پیش گوئی اپریل 2021ء کے ڈبلیو ای او سے بدلی نہیں گئی تاہم اس میں بہت نظرثانی کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے نشاندہی کی کہ کورونا وائرس نے 22-2020ء سے پہلے کے رجحانات کے مقابلہ میں ترقی یافتہ معیشتوں میں فی کس آمدنی میں 2.8 فیصد کمی کی ہے جبکہ ابھرتی ہوئی مارکیٹ اور ترقی پذیر معیشتوں (چین کے علاوہ) کے لیے سالانہ فی کس آمدنی میں 6.3 فیصد کا نقصان ہوا ۔

رقی پذیر معیشتوں میں 40 فیصد کے قریب آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگایا جاچکا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں ابھرتی ہوئی معیشتوں میں 11 فیصد اور کم آمدنی والے ترقی پذیر ممالک میں بہت کم لوگوں کو ویکسین لگائی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا ’توقع سے زیادہ یکسی نیشن کی شرح اور معمول پر لوٹنا اپ گریڈ کا باعث بنا ہے جبکہ چند ممالک خاص طور پر بھارت میں ویکسین تک رسائی نہ ہونا نئی لہروں کا سبب بنا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں