افغانستان میں نئی حکومت تسلیم کرنے کے حوالے سے مشاورت جاری ہے

پاکستان افغانستان میں عبوری سیٹ اپ کا تجزیہ کر رہا ہے،ہم نگرانی کر رہے ہیں کہ تمام گروپس حکومت میں شامل ہیں یا نہیں،نئی حکومت تسلیم کرنے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 17 ستمبر 2021 13:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 17ستمبر 2021) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت تسلیم کرنے کا ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔افغانستان کے مستقبل پر تبادلہ خیال کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کونسل میں چین، روس اور پاکستان کا اہم اجلاس ہوا ہے۔نجی ٹی وی چینل جیو ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کے حوالے سے مشاورت جاری ہے تاہم ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

اسلام آباد کی ترجیح انسانی بحران اور جنگ زدہ ملک میں اندرونی تنازعات کو ٹالنا ہے۔پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے کوششوں کو آسان بنانا چاہتا ہے جس سے پورے خطے کو فائدہ ہو گا۔ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں عبوری سیٹ اپ کا تجزیہ کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ہم نگرانی کر رہے ہیں کہ تمام گروپس حکومت میں شامل ہیں یا نہیں۔

قبل ازیں وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ اور اس کے مغربی اتحادی افغانستان میں نئی حقیقت کو تسلیم کریں، نئی طالبان قیادت کا رویہ 1990 کی دہائی کے مقابلے میں مختلف ہے کیونکہ کابل میں بڑے پیمانے پر احتجاج کو برداشت کیا گیا، یہ ابتدائی اشارے ہیں اور اس کی حوصلہ شکنی نہیں ہونی چاہیے، اگر طالبان مثبت بات کر رہے ہیں تو انہیں اس پر چلنے دیں،مغربی ممالک طالبان انتظامیہ کے ساتھ مطلوبہ کام نہیں کر رہے ہیں،طالبان حکام کو تنہا کرنے کی کوشش سے معاشی بحران اور انارکی پھیلے گی۔

مغربی ممالک طالبان کی بغیر کسی سیاسی شرط کے امداد کریں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان طالبان کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وہ افغانستان سے پاکستان کے اندر کسی گروپ کو دہشت گردی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے اور پاکستان بھی اس حوالے سے نظر رکھے ہوئے ہے۔ حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ان افراد کو معافی دینے کا سوچ سکتی ہے جو ہتھیار ڈال کر پاکستانی آئین کو تسلیم کریں اور مستقبل میں جرائم میں ملوث نہ ہوں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں