پارٹی کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں، یہ محض پروپیگنڈہ ہے

میرا اشارہ پاکستان تحریک انصاف کے اُن رہنماؤں کی جانب تھا جو آج پارٹی چھوڑ کر ن لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 30 جون 2022 11:44

پارٹی کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں، یہ محض پروپیگنڈہ ہے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون 2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی پارٹی کے ساتھ اختلافات کی خبروں پر بول اٹھے۔انہوں نے کہا کہ میرا پارٹی کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں، یہ محض پروپیگنڈہ ہے۔سابق وزیر خارجہ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اشارہ پاکستان تحریک انصاف کے ان رہنماؤں کی جانب تھا جو آج پارٹی چھوڑ کر ن لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ملتان میں زین محمود قریشی کی انتخابی مہم کے دوران شاہ محمود قریشی نے اپنی پارٹی تحریک انصاف سے شکووں کے انباز لگا دئیے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا 2018 کےالیکشن میں میرے خلاف میری اپنی پارٹی نے سازش کی ،جبکہ میری پارٹی نے ہی مجھے پی پی 217 سے الیکشن ہرایا تھا، شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ انہوں نے عمران خان کو بھی کہا تھا کہ پنجاب کی یہ کیفیت نہ ہوتی،اگر میں یہاں سے ایم پی اے ہوتا،واضح رہے 2018 کے الیکشن میں آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے والے سلمان نعیم نے صوبائی اسمبلی نشست پر شاہ محمود قریشی کو 3 ہزار 578 ووٹوں سے شکست دی تھی اور بعدازاں حکومت سازی کے دوران انہوں نے عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا،واضح رہے کہ پی پی 217 ضمنی الیکشن کے لیے زین قریشی نے کاغذات نامزدگی جمع کروا ئے جس کے بعد سلمان نعیم کا مقابلہ زین قریشی سے متوقع ہے،جہانگیرترین گروپ کے سلمان نعیم کون لیگ کا ٹکٹ ملا جس کے بعد انہوں نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے،زین قریشی نے جنرل الیکشن میں علی موسیٰ گیلانی کوہرایا تھا،یاد رہے کہ 2018 کے الیکشن میں آزاد امیدوار سلمان نعیم نے شاہ محمود قریشی کو پی پی 217 سے شکست دی تھی،الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 217 ملتان سے کامیاب امیدوار محمد سلمان کو نااہل بھی قراردیا تھا،الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نادرا ریکارڈ کے مطابق محمد سلمان کی عمر الیکشن کے وقت 25 سال سےکم تھی اور الیکشن لڑنے کا اہل نہیں تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں