سابقہ حکومت کی نااہلی، بدانتظامی، سی پیک دشمنی اور نیب گردی سے توانائی کے مسائل پیدا ہوئے، 720 میگاواٹ کے کروٹ پن بجلی کے منصوبے سے پیداوار شروع ہو گئی ہے، وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کی پریس کانفرنس
جمعہ 1 جولائی 2022 21:55
(جاری ہے)
خرم دستگیر نے کہا کہ 30 جون 2022ء کو بجلی کی ملک کی سب سے زیادہ 3 ہزار 9 میگاواٹ طلب ریکارڈ کی گئی جبکہ تخمینہ 24 سے 25 ہزار میگاواٹ کا تھا، رواں موسم گرما میں پچھلے سال کے مقابلہ میں 20 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی گئی ہے اور بجلی کی کل پیداوار 21 ہزار 842 میگاواٹ ہے، پچھلے سال کے مقابلہ میں بجلی کی طلب میں 30 فیصد اضافہ ہوا، بجلی کا حالیہ شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ ہے، جولائی میں بجلی کی جو پیداوار حاصل ہو رہی ہے اس کا ایک بڑا حصہ وہ ہے جس کا سنگ بنیاد سابق وزیراعظم نواز شریف نے 2013ء سے 2017ء کے دوران رکھا تھا جن میں 4 ایل این جی پاور پلانٹس، 2 نیوکلیئر پاور پلانٹس، 2 کول پاور پلانٹس، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور تھرکول کے منصوبے شامل ہیں، ان میں سے بہت سے منصوبوں سے 2018ء تک پیداوار شروع ہو گئی تھی، کے۔
ٹو اور کے تھری نیوکلیئر پاور پلانٹس سے پیداوار بعد میں شروع ہوئی، 5 ہزار میگاواٹ کے مزید منصوبے سسٹم میں شامل ہو رہے ہیں ان کی بنیاد بھی اسی دور میں رکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بجلی کے حوالہ سے دعوے غلط اور جھوٹ تھے، کورونا کی وبا کے دوران ملک میں بجلی کی طلب کم رہی، صنعتیں بھی بند رہیں، رواں سال پہلا سال ہے جب معیشت پوری طرح فعال ہے، گھریلو صارفین کیلئے لوڈ شیڈنگ ہے لیکن صنعتوں کو 24 گھنٹے بجلی فراہم کرکے روزگار کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں، سابق حکومت نے گیس، کوئلہ اور فرنس آئل کی خریداری میں کوتاہی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار سسٹم میں نہیں آ سکی، کے۔ٹو نیوکلیئر پاور پلانٹ ری فیولنگ کی وجہ سے بند ہے اور 10 جولائی سے 1100 میگاواٹ کی پیداوار شروع کر دے گا، کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے پیداوار رواں سال فروری میں شروع ہونا تھی لیکن تاخیر کے بعد 2 دن قبل 720 میگاواٹ کی پیداوار شروع ہو گئی ہے، اگر یہ منصوبہ وقت پر مکمل ہو جاتا تو لوڈ شیڈنگ میں ایک گھنٹے کی کمی آ سکتی تھی، نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ 969 میگاواٹ کی پیداوار دے رہا ہے، یہ منصوبے سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں شروع ہوئے تھے، عمران خان کی سی پیک دشمنی کی وجہ سے شنگھائی الیکٹرک کا 1214 میگاواٹ کا تھرکول کا منصوبہ تاخیر کا چکار ہوا اور اس کے ضروری قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے مالی معاملات کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی، اب اس منصوبہ سے دسمبر سے پیداوار شروع ہو جائے گی، تریموں آر ایل این جی پاور پراجیکٹ 2 سال سے مکمل ہے لیکن اسے گیس فراہم نہیں کی گئی، یہ منصوبہ نیب گردی کا شکار ہوا لیکن دو سے تین ماہ میں اس کی پیداوار شروع ہو جائے گی، اس منصوبہ کو گیس فراہم کی جا رہی ہے، عمران خان کی نالائقی، سی پیک سے دشمنی اور نیب گردی کی وجہ سے 3200 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل نہیں ہو سکی، اگر یہ بجلی سسٹم میں آ جاتی تو آج لوڈ شیڈنگ سوا تین گھنٹے کم ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تین ماہ میں صورتحال میں بہتری نظر آئے گی، گردشی قرضہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 1060 ارب روپے تھا جسے سابق حکومت نے 2467 ارب روپے تک پہنچا دیا، اس میں پچھلے دو، اڑھائی ماہ کے اعداد و شمار شامل نہیں ہیں، گردشی قرضے میں 250 فیصد اضافہ سے شعبہ توانائی کو مالی مشکلات ہیں، وزیراعظم، وزیر خزانہ اور وزیر پٹرولیم کے شکرگزار ہیں کہ وہ اب بجلی کے شعبہ کو فنڈز فراہم کر رہے ہیں، مئی 2018ء میں ملک میں لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی تھی، نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے پہلے بھی بجلی کا مسئلہ حل کیا تھا، اب شہباز شریف کی قیادت میں بجلی کا مسئلہ حل کریں گے، مسلم لیگ (ن) کے سابقہ دور کے نظر انداز کئے گئے بجلی کے منصوبے مکمل کرنے جا رہے ہیں، گذشتہ حکومت نے عالمی منڈی سے سستے فیول کی خریداری کا موقع ضائع کرکے مجرمانہ غفلت کی، مسلم لیگ (ن) 2018ء کی طرح ایک بار پھر ملک کو بجلی کے بحران سے نجات دلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے گوادر اور مکران کے ساحلی علاقوں کو بجلی کی 100 میگاواٹ فراہمی کا معاہدہ طے پا گیا ہے، افغانستان سے کوئلہ کی خریداری کی جا رہی ہے تاکہ کوئلہ سے چلنے والے بجلی گھروں کو چلایا جا سکے، ڈیموں میں پانی کی صورتحال میں بھی بہتری آ رہی ہے، عید کے دنوں میں بجلی کی صورتحال بہتر ہو گی کیونکہ صنعتیں ان دنوں بند ہوں گی تاہم 22 جولائی تک بجلی کی صورتحال میں بہتری آ جائے گی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ موجودہ حکومت توانائی کے شعبہ کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، پورے ملک میں عوام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مشکل کا سامنا ہے، لوڈ شیڈنگ کے باعث عوامی مشکلات کا بخوبی احساس ہے اس پر جلد قابو پا لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی ری بیسنگ فروری 2021ء میں کی گئی تھی، اس کے بعد توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور دیگر معاملات بھی سامنے آئے تاہم ٹیرف میں ان کو شامل نہیں کیا گیا، اب وزیراعظم کی ہدایت پر کمیشن بنایا جا رہا ہے جو ماضی میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور ری بیسنگ نہ کرنے اور نیپرا پر ممکنہ سیاسی دبائو، سستی ایل این جی نہ خریدنے جیسے تمام معاملات کی چھان بین کرے گا، کمیشن کیلئے ناموں پر مشاورت ہو رہی ہے اور اس میں توانائی کے شعبہ کے ماہرین کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت کی ری بیسنگ تین مراحل میں کی جائے گی، 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ بجلی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر سبسڈی کا تعین کرنے کے بعد یہ معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا، اکتوبر تک بجلی کی فی یونٹ قیمت بڑھے گی تاہم نومبر سے بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مٹیاری۔لاہور ہائی پاور ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا منصوبہ تھا، وہ اب مکمل ہو چکا ہے اس سے بجلی کی ترسیل میں بہتری آئی ہے لیکن سابق حکومت نے نیشنل ٹرانسمیشن کمپنی کے اربوں روپے کے منصوبے التواء میں ڈالے رکھے، موجودہ حکومت ریگولیٹری معاملات کو حل کرے گی، ہم مہنگے پاور پلانٹس چلانے کے حق میں نہیں ہیں، بجلی کی پیداواری استعداد کے حوالہ سے موجودہ اعداد و شمار غیر حقیقی ہیں، 25 ہزار میگاواٹ سے زیادہ کی ورکنگ کیپسٹی نہیں ہے، ہم بجلی کے بلوں کو بھی سادہ بنائیں گے تاکہ لوگ انہیں خود سمجھ سکیں، بجلی کے شعبہ کی بہتری کیلئے اصلاحات لائی جائیں گے۔متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
نیب ترامیم فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کیلئے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل
آئی کیوب قمر نے کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار سےپہلی تصویر بھیج دی
اسلام آباد ہائیکورٹ کا سیل کئے گئے تندورڈی سیل اورگرفتارلوگوں کو رہا کرنے کا حکم
جیولین کے بغیر اولمپک کی تیاری کر رہا ہوں، جیولین تھرور محمد یاسر
ڈی سی اسلام آباد کا متوقع بارش کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کے افسران کو الرٹ رہنے کا حکم
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کاگوادر میں معصوم مزدورں کے قتل پر افسوس کا اظہار
ملکی ترقی میں نجی شعبے اور صنعت کا کردار انتہائی اہم ہے،وزیراعظم شہباز شریف
حکومت میں ہوتے ہوئے پی ٹی آئی سے بات کرنے کو تیار ہیں،رانا ثناءاللہ
تجارت اور کاروبار میں آسانی کے حوالے سے پالیساں بناتے ہوئے نجی شعبے سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے، وزیراعظم ..
ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے تاجر دوست سکیم کو کامیاب بنانے کیلئے پر عزم ہیں،محمد اورنگزیب
آئی ایم ایف نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن پر ٹیکس لگانے کانیا مطالبہ کر دیا
لاہور ایئرپورٹ پر آئی بی ایم ایس سسٹم مکمل طور پر بحال ،بین الاقوامی آپریشن فعال
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پاک، بھارت تعلقات بہتر کرنے کیلئے اسپورٹس کو بہتر کرنا ہوگا،شاہد آفریدی
-
200رنز کریں گے تو میچ بچانے کی پوزیشن میں ہوں گے، یونس خان
-
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو طالب علموں کو پیر تک الیکٹرک بائیکس تقسیم کرنے سے روک دیا
-
آئی کیوب قمر نے کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار سےپہلی تصویر بھیج دی
-
سموگ پر قابو پانے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی قائم
-
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کاگوادر میں معصوم مزدورں کے قتل پر افسوس کا اظہار
-
ملکی ترقی میں نجی شعبے اور صنعت کا کردار انتہائی اہم ہے،وزیراعظم شہباز شریف
-
حکومت میں ہوتے ہوئے پی ٹی آئی سے بات کرنے کو تیار ہیں،رانا ثناءاللہ
-
مریم نواز نے پنجاب کے طلبہ کیلئے لیپ ٹاپ سکیم کی منظوری دیدی
-
ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے تاجر دوست سکیم کو کامیاب بنانے کیلئے پر عزم ہیں،محمد اورنگزیب
-
دھاندلی کی اسمبلیاں قبول نہیں ہیں،فیصلے ایوان نہیں میدان میں ہونگے،مولانافضل الرحمان
-
آئی ایم ایف نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن پر ٹیکس لگانے کانیا مطالبہ کر دیا