نوجوانوں ، خواتین، طلباء وطالبات ، مزدوروں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی وزیراعظم عمران خان کے قوم سے پہلے خطاب کی تعریف

پیر 20 اگست 2018 19:23

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2018ء) نوجوانوں ، خواتین، طلباء وطالبات ، مزدوروں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افرادنے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے پہلے خطاب کو سراہتے ہوئے اس امید کااظہارکیاہے کہ ملک بہت جلد پائیدار اقتصادی بحالی اوراستحکام کی راہ پرگامزن ہوجائیگا۔ان کا کہناہے کہ نئے نومنتخب وزیراعظم کو نہ صرف ملک کو درپیش چیلنجوں کاادراک ہے بلکہ انہوں نے ان چیلینجوں سے موثر اندازمیں نمٹنے کیلئے ایک لائحہ عمل بھی دیاہے۔

ایک خاتون خانہ صباء نے اے پی پی کو بتایا کہ عمران خان تمام چیلینجوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ان کا قوم سے خطاب پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی منشورکی مکمل عکاسی کرتاہے، اگرعمران خان ان چیلینجوں سے نمٹنے اورپی ٹی آئی کے منشورپر50 فیصد بھی عمل درآمد کو یقینی بنائے تو میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ ملک میں واضح تبدیلی نظرآئیگی۔

(جاری ہے)

ایک سرکاری ملازم قیصرمحمود نے بتایا اگر پی ٹی آئی کی حکومت نے صرف صحت، تعلیم، اورماحولیاتی شعبوں میں اصلاحات متعارف کرائی تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پالیسیوں اورمنصوبہ بندی پرعمل درآمد اوران کااطلاق ایک بڑا ایشو ہے اوراس پرتوجہ دینا ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نہ صرف اقوام عالم میں ملک کاوقاربلند کریں گے بلکہ ملک کے اقتصادی بڑھوتری میں بھی اضافہ ہوگا۔

اسلام آباد کے مقامی تاجر محمد اعظم نے بتایا کہ تاجربرادری کونئی حکومت سے کافی امیدیں وابستہ ہیں، تاجربرادری سمجھتی ہیں کہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے حکومت نجی شعبے سے مشاورت کو یقینی بنائیگی۔لیبر یونین سے وابستہ محمد یاسین نے کہاکہ عمران خان کا پہلا خطاب خوش آئندہے اورغیرملکی سرمایہ کاروں کو ایک چھت تلے تمام سہولیات کی فراہمی سے ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے حکومتی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت پرزوردیااورکہاکہ بالخصوص ایف بی آر میں اصلاحات سے ملکی محصولات جمع کرنے کے نظام میں پائے جانیوالے سقم دور ہوجائینگے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ٹیکس کے دائرہ کارکو وسعت دینا ضروری ہے کیونکہ اس وقت ٹیکس دہندگان کی تعداد 0.8 ملین ہے ، ماضی میں قومی دولت لوٹنے کی وجہ سے لوگ حکمرانوں پراعتماد نہیں کرتے تھے اسلئے لوگ ٹیکس بھی نہیں دیتے ۔

انہوں نے نئی حکومت سے ٹیکس کے نظام کو سادہ اورآسان بنانے کی ضرورت پربھی زوردیا اورکہاکہ سادگی اورکفایت شعاری کی پالیسی کے انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔صحافی تبسم گل نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کا پہلا خطاب انتہائی مثبت اورحوصلہ افزاء تھا، ہمیں ملکی خوشحالی کیلئے مل کرذمہ داریاں نبھانا ہوں گی کیونکہ صرف حکومتیں تبدیلی نہیں لاسکتی جب تک قومی جذبہ کے ساتھ معاشرے کے تمام طبقات حکومت کا ساتھ نہیں دیتے۔

ہم امیدکرتے ہیں کہ موجودہ حکومت اپنے تمام وعدے پورے کرکے ملک کو خوشحالی کی راہ پرگامزن کریں گی۔جی ایٹ مرکز میں ریڑھی لگانے والے ایک مزدور رشیدخان نے بتایا کہ انہوں نے سنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تعلیم اورصحت کے امورکو بہتر بنانے کا اعلان کیا ہے ، اگر ایسا ہوا تو اس سے ہمیں فائدہ پہنچے گا کیونکہ علاج انتہائی مہنگا اورہماری استطاعت سے بڑھ کر ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کا تعلق باجوڑایجنسی سے ہے اوران کی خواہش ہے کہ ان کو اپنے علاقے میں باعزت روزگارکے مواقع ملیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں