بلوچستان کے ضلع ژوب میں ورکرز ویلیفیئر بورڈ کے سکولوں میں تدریسی عمل شروع نہ ہوسکا

عمارتیں کرائے پر حاصل کرکے درجہ چہارم کا سٹاف بھرتی کر لیا گیا مگر ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف کی بھرتی تاخیر کا شکار ہے

پیر 10 دسمبر 2018 19:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) بلوچستان کے ضلع ژوب میں ورکرز ویلیفیئر بورڈ نے سکولوںکیلئے عمارتیں کرائے پر حاصل کرکے درجہ چہارم کا سٹاف بھی بھرتی کر لیا مگر ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف کی بھرتی تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے اس کے 9 ماہ بعد بھی تدریسی عمل شروع نہیں ہوسکا۔ بلوچستان ورکرزویلفیئر بورڈ کی گورننگ باڈی فنڈ کی 121ویں میٹنگ فروری 2013ء میں منعقد ہوئی جس میں ضلع ژوب میں بوائز ہائی سکول کیلئے 7 ایکڑ ، گرلز ہائی اسکول اینڈ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ کے لیے 12 ایکڑ زمین ایکوائر کی گئی جو علاقہ کے معززین کی جانب سے عطیہ کی گئی تھی۔

بورڈ نے اس پراجیکٹ کی ڈیزائننگ اور ڈاکیومنٹیشن کیلیے کنسلٹنٹ کی خدمات لیں جس نے ان پراجیکٹس کے لیے پی سی ون پیش کیے تاہم ورکرز ویلفیئر بورڈ بلوچستان کی گورننگ باڈی کی 137ویں میٹنگ میں دو انسٹی ٹیوٹس کے لیے عمارتیں کرائے پر حاصل کر کے سکول قائم کرنے کی منظوری دی۔

(جاری ہے)

فروری 2018ء میں ورکرز ماڈل ہائر سکینڈری سکول فار بوائز اینڈ گرلز ژوب اور پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ فار گرلز ژوب کے لیے عمارتیں کرائے پر حاصل کر لی گئیں، درجہ چہارم کے 23 ملازمین رکھ لیے گئے، سکولوں کیلئے فرنیچر بھی خرید لیا گیا مگر ابھی تک ٹیچنگ ، نان ٹیچنگ اسٹاف تعینات نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے کلاسز شروع نہیں ہوسکیں۔

ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ ٹیچنگ ،نان ٹیچنگ سٹاف کی تعیناتی کے لیے آسامیوں کو بزریعہ کیرئر ٹیسٹنگ سروسز آف پاکستان مشتہر کیا گیا تھا تاہم الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کی جانب سے نئی تقرریوں پر پابندی کی وجہ سے یہ بھرتی تاخیر کا شکار ہوگئی، اور امید کی جارہی ہے کہ ٹیچنگ ، نان ٹیچنگ سٹاف کی تعیناتی کے بعد نئے تعلیمی سال مارچ 2019ء میں کلاسز شروع ہو جائیںگی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں