اسلام آباد ،کراچی کمپنی میں جرائم کی شرح میں 65فیصد اضافہ،شہری عدم تحفظ کا شکارتھانہ کی حدود میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی میں جرائم کو کنٹرول کرنے کیلئے 46پولیس اہلکار تعینات ہیں، پولیس 125شتہاری مجرمان اور70 عدالتی مفروران کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام

منگل 19 مارچ 2019 23:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) تھا نہ کراچی کمپنی کے علاقے میں قتل،اقدام قتل،اغواء،ڈکیتی،چوری، منشیات فروشی،سٹریٹ کرائم اور کار چوری کی وارداتوں میں اضافہ کی وجہ سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہو گئے ،کراچی کمپنی پولیس کی اگر سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو گزشتہ سال کی نسبت امسال 65 فیصد تک جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ۔

تھانہ کی حدود میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی میں جرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے 46پولیس اہلکار تعینات ہیںجبکہ پولیس 125شتہاری مجرمان اور70 عدالتی مفروران کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے ۔ تھانہ کراچی کمپنی کی حدود میں رہنے والے متعدد شہریوں نے بتایا کہ اس علاقے میں سادہ لوح اور شریف شہریوں کی دکانوں پر قبضوں اور سٹریٹ کرائم کی وارداتیں تو روزانہ کا معمول بن چکی ہیں جبکہ پولیس کو اہل علاقہ کی جانب سے متعدد بار درخواستیں دی گئیں مگر کوئی خاص کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔

(جاری ہے)

تھانہ ہذاکے علاقے میں منشیات فروشوں نے اپنے مضبوط ڈیرے بنا رکھے ہیں جہاں سے ہر قسم کی منشیات چرس ،شراب اور افیون کی فروخت سر عام کی جاتی ہے جبکہ مقامی پولیس سب کچھ جاننے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کرتی ۔ رپورٹ کے مطابق تھانہ کی حدود میںقائم جی ایٹ میں واقع کچی بستی ،فلیٹس اور جی نائن میں واقع سرکاری فلیٹوں میں بھی بڑی تعداد میں منشیات اور شراب فروش موجود ہیں ۔

جہاں پر ہر قسم کی منشیات اور شراب فروشی کا کاروبار سرعام کیا جاتا ہے اور یہاں پر جعلی شراب تیار کر تے ہوئے جعلی لیبل لگا کر دو نمبر شراب کو ایک نمبر بنا کر فروخت کیا جاتا ہے ۔زرائع نے بتایا کہ اس علاقے میں خواتین سمیت بچے بھی منشیات اور شراب فروشی کرتے ہیں جبکہ تھانہ ہذا کی پولیس مبینہ طور پر اپنا حصہ وصول کر کے مکمل آشیر باد دئے ہوئے ہے ۔

سٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ تھانہ کراچی کمپنی کی حدود جی نائن مرکز پشاور موڑ،پمز ہسپتال،جی ایٹ مرکز اور آئی اینڈ ٹی سینٹر میں دن دیہاڑے مسلح افراد کسی بھی شہری کو گن پوائنٹ پر نشانہ بنا کر لوٹ لیتے ہیں جبکہ رات کے وقت تو تھانہ ہذا کی حدود میں سے گزرنا ڈکیتوں کو خود دعوت دینے کے برابر ہے ۔زرائع نے بتایا کہ مقامی پولیس کے چند اہلکاروں نے جرائم پیشہ افراد سے مبینہ ملی بھگت کر رکھی ہے جس کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائیاں نہیں کی جاتیں جبکہ تھانہ ہذا میں مال مقدمہ میں بند درجنوں گاڑیاں اور موٹر سائیکل ایک عرصہ سے ایک ہی جگہ پر کھڑے رہنے کے باعث زنگ آلودہ ہو چکے ہیں جبکہ مذکورہ تھانے میں تعینات پولیس اہلکاروں نے گاڑیوں کے قیمتی پارٹس اتار کر فروخت کر ڈالے ہیں جس کی وجہ سے گاڑیاں و موٹر سائکلیں کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں ۔

۔ ۔۔۔۔۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں