سینٹورس مال میں مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے ’’فلیش ماب‘‘

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور مستقل کرفیو سے انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، عالمی ضمیر خاموش ہے، پاکستان کے عوام دنیا بھر میں آگہی مہم کے زریعے کشمیریوں کے خلاف فاشسٹ مودی حکومت کے مظالم کو اجاگر کریں،مشعال ملک کا خطاب

ہفتہ 21 ستمبر 2019 23:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2019ء) بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قید حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے پاکستان کے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں آگہی مہم کے زریعے کشمیریوں کے خلاف فاشسٹ مودی حکومت کے مظالم کو اجاگر کریں۔ وہ پاکستان کے دارالحکومت کے ایک بڑے شاپنگ مال، سینٹورس، میں مختلف جامعات کے طلبہ کی جانب سے پیش کیے گئے ایک "فلیش ماب" کو دیکھنے کے لیے جمع ہونے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کر رہی تھیں۔

"فلیش ماب" میں کشمیر کی جدوجہد آزادی اور اس کے خلاف سنگین بھارتی مظالم، بالخصوص ہزاروں مظاہرین کو زخمی اور نابینا کرنے والے پیلٹ گن کے استعمال کو تمثیلی شکل میں پیش کیا گیا۔ مشعال ملک نے کشمیر پر غیر قانونی بھارتی قبضے پر عالمی رہنماووں، خصوصاً اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ? اگست کو کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت کا غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے خاتمہ کر کے مودی حکومت نے وادی کشمیر کے ہر کونے میں کرفیو نافذ کر کے پوری آبادی کو محصور کر رکھا ہے جس کے بعد اب تک مقبوضہ کشمیر کی سڑکوں پر کرفیو توڑنے والے مظاہرین اور بھارتی فوج کے درمیان جھڑپوں میں اتنے افراد شہید نہیں ہوئے جتنے غزا اور ادویات کی قلت سے ہو چکے ہیں۔

وہاں ایک انسانی المیہ جنم لے چکا ہے لیکن عالمی ضمیر خاموش ہے۔ بھارتی فاشسٹ حکومت بین القوامی ریڈ کراس جیسے اداروں کو بھی ظلم اور مصائب کا شکار محصور آبادی کی انسانی امداد کی اجازت نہیں دے رہا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں