49 ویں پی این ایس کورس کے شرکا کا سینیٹ آف پاکستان کا دورہ ،قائد ایوان سینیٹ سینیٹر سید شبلی فراز سے ملاقات

ریاستی اداروں کا پارلیمنٹ کیساتھ مل کر حکومت کے پارلیمانی نظام کو سمجھنا مثبت قدم ہے، سینیٹر سید شبلی فراز سینیٹ آف پاکستان وفاق کی اکائیوں کے مابین توازن ، امن اور ہم آہنگی کیلئے کوشاں ہے ،دورے سے شرکا ء کو پارلیمان کے کام کے طریقہ کار کو سمجھنے میں بہتر معلومات میسر ہوئی ہیں،گفتگو

بدھ 13 نومبر 2019 19:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2019ء) پاکستان نیوی وار کالج لاہور کی90 رکنی وفد نے بشمول 17 فیکلٹی ممبران کے ہمراہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کا دورہ کیا ۔ وفد نے قائد ایوان سینیٹ سینیٹرسید شبلی فراز سے ملاقات کی۔سیکرٹری سینیٹ محمد انور نے شرکاء کو ایوان بالاء کے کردار اور کام کے طریقہ کار ، قانون سازی، دو ایوان پر مشتمل مقننہ اور سینیٹ کی تشکیل کی وجوہات، ایوان بالاء میں نشستوں کی تعداد ، وفاق کی اکائیوں کے طور پر اس کا کردار ، سینیٹرز کے انتخابی عمل ، ہائوس کی کارروائی اور قائمہ و دیگر کمیٹیوں کے کام کے طریقہ کار اور گزشتہ ادوار میں سینیٹ کو با اختیار بنانے کے عمل پر جامع بریفنگ دی ۔

قائد ایوان سینیٹ سینیٹر سید شبلی فراز نے پارلیمنٹ ہائوس میں شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے خیر مقدم کیااور اسے مثبت اقدام قرار دیا کہ ریاست کے ادارے پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر حکومت کے پارلیمانی نظام کو سمجھ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان وفاق کی اکائیوں کے مابین توازن ، امن اور ہم آہنگی کیلئے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے سے شرکا ء کو پارلیمان کے کام کے طریقہ کار کو سمجھنے میں بہتر معلومات میسر ہوئی ہیں۔

بریفنگ کے بعدوفد کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کے تفصیلی جوابات بھی دیئے گئے ۔ جس میں شرکاء نے ای گورننس ، ای پارلیمنٹ بنانے سے متعلق اقدامات ، پارلیمنٹ میں خواتین کیلئے مخصوص نشستوں کی ضرورت ، انتخابی عمل ، 18 ویں ترمیم کے بعدسینیٹ کے اختیارات میں اضافہ کے علاوہ قومی ایکشن پلان اور پارلیمنٹ کے کردار بارے بھی سوال پوچھے گئے ۔ ڈپٹی کمانڈنٹ کیڈر سید وجیح الحسن (ایس آئی ایم)ستارہ امتیاز ملٹری ،جو پاکستان نیوی وار کالج کے وفد کی سربراہی کر رہے تھے انہوں نے کہاکہ یہ کورس افسران کی ترقی کا ایک بہت اہم حصہ ہے اور پارلیمنٹ کا دورہ کورس کے اہم جز میں شامل ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اس کورس کے 90 فیصد شرکاء میں سے 25 فیصد دوست ممالک میں سے ہیں جن میں انڈونیشیا،ملائیشیا،نائیجیریا ، سری لنکا، بنگلہ دیش، میانمار، متحدہ عرب امارات ، چین ، اردن ، سعودی عرب ، اومان اور جنوبی افریقہ شامل ہیں ۔شرکاء نے اپنے دورے کو اور خاص طور پر ایوان بالاء کے کام کے طریقہ کار اور ملک و قوم کیلئے کی جانے والی قانون سازی کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے انہیں پارلیمان کے حوالے سے اہم معلومات حاصل ہوئیں ہیں انہوں نے ایوان بالاء کو ریاست کا ایک اہم جز قرار دیا ہے جس میں موثر انداز میں قانون سازی اور حکومتی جوابدہی حاصل کی جاتی ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں