سزا یافتہ ملزم کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا، شہزاد اکبر

ماضی میں عدالتیں اسحاق ڈار کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے پوچھتی رہی ہیں حکومت نے بڑی منطقی بات کی تھی لیکن ن لیگ اس معاملے پر سیاست کررہی ہے،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 15 نومبر 2019 23:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2019ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاہے کہ قانون یہی کہتاہے کہ سزا یافتہ ملزم کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا، ن لیگ میں کچھ لوگوں نے یہ تاثر قائم کردیاہے کہ سکیورٹی بانڈ دینے کا مطلب یہ ہے کہ ہم عدالتوں کے نواز شریف کوجرمانہ اور سزا دینے کے فیصلے کوتسلیم کررہے ہیں۔

ماضی میں عدالتیں اسحاق ڈار کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے پوچھتی رہی ہیں۔نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کو ایک دفعہ باہر جانے کی اجازت اس لئے دی گئی ہے کہ قانون یہی کہتاہے کہ سزا یافتہ ملزم کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بڑی منطقی بات کی تھی لیکن ن لیگ اس معاملے پر سیاست کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بھی ایک لمبی پریس کانفرنس کی تھی ، یہ سیاست کا معاملہ ہے ، ن لیگ میں کچھ لوگوں نے یہ تاثر قائم کردیاہے کہ سکیورٹی بانڈ دینے کا مطلب یہ ہے کہ ہم عدالتوں کے نواز شریف کوجرمانہ اور سزا دینے کے فیصلے کوتسلیم کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا ہے ، عمران خان کو گر کر شدید چوٹیں لگی تھیں ، اس کے باوجود عمران خان نے اپنا علاج شوکت خانم ہسپتال سے ہی کرایاتھا ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں عدالتیں حکومتوں کوبلاکر پوچھتی رہی ہیں کہ اسحاق ڈار ملک سے باہر کیسے چلے گئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے اندر دھڑے بندی ہے اور یہ اس دھڑے کابیانیہ ہے جو یہ کہتاہے کہ سکیورٹی بانڈ دینے سے کیس ہم پر ثابت ہوجائیں گے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں