اپوزیشن جماعتیں اقتدار کے بغیر ایسے ہیں جیسے مچھلی پانی کے بغیر ہو،

بدعنوان ٹولہ اے پی سی کی چھتری کے نیچے ذاتی مفادات اور لوٹی ہوئی قومی دولت کا تحفظ کرنے کیلئے جمع ہوا ہے، عوام بدعنوان عناصر کو دوبارہ ملک کو لوٹنے کا موقع نہیں دیں گے، پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے فرخ حبیب کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

بدھ 23 ستمبر 2020 23:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2020ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے فرخ حبیب نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اقتدار کے بغیر ایسے ہیں جیسے مچھلی پانی کے بغیر ہو، اپوزیشن کے قائدین نے سیاست کو کاروبار بنایا ہوا ہے اور بدعنوانی ان کا ذریعہ معاش ہے، ان لوگوں کی بدعنوانیوں اور منی لانڈرنگ کی وجہ سے ادارے تباہ ہوئے اور ملک معاشی طور پر کمزور ہوا ہے، بدعنوان ٹولہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی چھتری کے نیچے ذاتی مفادات اور لوٹی ہوئی قومی دولت کا تحفظ کرنے کیلئے جمع ہوا ہے تاہم عوام بدعنوان عناصر کو دوبارہ ملک کو لوٹنے کا موقع نہیں دیں گے۔

بدھ کو پی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے اداروں میں چن چن کر ایسے لوگوں کی تقرریاں کیں جو بدعنوانی میں ان کی معاونت کرتے تھے، آج شہباز شریف کی ٹی ٹیوں کے خلاف ان کے ہی چار ملازمین وعدہ معاف گوا بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

فرخ حبیب نے کہا کہ نواز شریف کو کوئی بیماری نہیں ہے ان کو صرف لوٹی ہوئی قومی دولت واپس کرنے کے لالے پڑے ہوئے ہیں، اگر وہ اپنے آپ کو لیڈر سمجھتے ہیں تو آئیں اور عدالتوں میں اپنے خلاف بدعنوانی مقدمات کا سامنا کریں۔

انہوں نے کہا کہ نیب آزادانہ طور پر بدعنوان عناصر کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے اس کے کاموں میں حکومت کی کوئی مداخلت نہیں ہے، نیب جب بدعنوان عناصر سے بدعنوانی سے متعلق سوالات کا جواب مانگتا ہے تو یہ حکومت کو بلیک میل کرنا شروع کر دیتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں نے نیب قانون میں ترامیم کے حوالے سے جو تجاویز دی تھیں ان سے صرف ان کے قائدین کو فائدہ ہو رہا تھا اس میں احتساب کی بہتری کی کوئی تجویز نہیں تھی۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے نے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حوالے سے 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈز مانگے تھے تاہم عدالت کے فیصلے کے بعد حکومت نے انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاج کیلئے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی، نواز شریف علاج کیلئے بیرون ملک گئے تھے تاہم وہ وہاں علاج کی بجائے سیاسی گرمیوں میں مصروف ہیں، ن لیگی قیادت سیاست کیلئے فٹ ہیں تاہم جب عدالت بلاتی ہے تو ان فٹ ہو جاتے ہیں، لیگی قائد دوہرا معیار ترک کریں اور عوام کو قومی اداروں کے خلاف اکسانے کے حوالے سے باز رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، ش لیگ اور م لیگ کے درمیان جماعت کی قیادت سنبھالنے کے حوالے سے اختلافات ہیں، لیگی رہنما بھی گھبراہٹ کا شکار ہیں کہ کس کا ساتھ دیا جائے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ کا ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ہے کہ نوٹ اور بدعنوان عناصر کو عزت دینا ہے، ان کے موقف میں کوئی جان نہیں ہے، لیگی قائد ماضی میں خود پیپلزپارٹی کی حکومت گرانے میں ملوث رہنے کی تاریخ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں قومی اداروں کے خلاف وہی زبان استعمال کر رہی ہیں جو بھارت کا ایجنڈا ہے، لیگی قائد اداروں کو سیاست کے اندر ملوث کرنے کی کوشش نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت پہلے ہی 27 فروری کو نواز شریف کی ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست مسترد کر چکی ہے، حکومت مفرور مجرم کو واپس لانے کیلئے تمام تر قانونی تقاضے پورے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی آزادی کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہے کہ ایک مفرور اور سزا یافتہ شخص کو ایک گھنٹے تقریر کرنے کی اجازت دی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں