پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا مختلف ڈسکوز کے ذمے 2.7کھرب روپے کے بقایا جات اور گردشی قرضوں میں مسلسل اضافے کا نوٹس،وزارت توانائی سے تفصیلی بریفننگ طلب

جمعرات 21 اکتوبر 2021 23:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2021ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مختلف ڈسکوز کے ذمے 2.7کھرب روپے کے بقایا جات اور گردشی قرضوں میں مسلسل اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت توانائی سے تفصیلی بریفننگ طلب کرلی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہؤا اجلاس میں وزارت توانائی کے مالی سال 2019/20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے بتایا کہ سنٹرل پاور پرچیز ایجنسی نے بجلی فروخت کرنے کی مد میں ڈسکوز سے مالی سال 2019(20 تک 17کھرب 9ارب روپے سے زائد وصول کرنے ہیں اور ان بقایا جات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے امسال جون تک یہ رقم 2.7ٹرہلئن تک پہنچ گئی ہے جس پر کمیٹی کے رکن سید نوید قمر نے کہا کہ ڈسکوز صارفین سے وصولی میں دلچسپی نہیں لیتے ہیں جس کی وجہ سے گردشی قرضوں میں اضافہ ہورہا ہے اس مقصد کے لیے سسٹم کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے جس پر سیکرٹری توانائی نے کہا کہ اس حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں اس وقت جو اخراجات بجلی بنانے پر ہورہیہیں اتنی رقم وصول نہیں ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ بجلی کی مد میں سبسڈی بھی دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ڈسکوز میں بجلی چوری کے مسائل زیادہ ہیں تین ڈسکوز میں بہتری کے لیے ورلڈ بنک کی گرانٹ سے بجلی چوری کے خاتمے اور ٹرانسمشن لائن کو بہتر بنائیں گے کمیٹی کے رکن سردار ایاز صادق نے کہا کہ ڈسکوز سرکاری اداروں سے ریکوری کرسکتے ہیں کمیٹی کے رکن ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ ڈسکوز صارفین سے وصولی کرتے ہیں میرا میٹر بھی بل ادا نہ ہونے کی بناء پر اتارا گیا جس پر چیرمین کمیٹی نے کہا کہ ںہت سے ممبرانِ اسمبلی بجلی بل ادا نہیں کرتے ہیں کمیٹی کے رکن خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان میں بجلی چوری بہت زیادہ ہیں اس حوالے سے ایک مفصل بریفننگ ہونی چاہیے کمیٹی نے سیکریٹری توانائی سے ڈسکوز میں بجلی چوری سمیت وصولیوں پر تفصیلی بریفننگ طلب کرلی ہی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں