کشمیری رہنما یاسین ملک پر فرضی بنیادوں پرعائد فرد جرم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بنیادی حقوق کے اصولوں کے خلاف ہے،وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ کا انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو خط

ہفتہ 21 مئی 2022 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2022ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمرالزمان کائرہ نے کہا ہےکہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک پر فرضی بنیادوں پر 19 مئی 2022 کو فرد جرم عائد کی گئی جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بنیادی حقوق کے اصولوں کے خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک پر غیر قانونی مقدمے کے حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل، اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، ہیومن رائٹس واچ نیویارک اور ہیومن رائٹس واچ پاکستان کو بھیجے گئےخط میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک پرفرضی بنیادوں پر 19 مئی 2022 کو فرد جرم عائد کی گئی جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بنیادی حقوق کے اصولوں کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ یاسین ملک بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے کئے گئے ماورائے عدالت قتل، خواتین کی عصمت دری وغیرہ جیسے مظالم کے خلاف مسلسل جدوجہد کرتے رہے ہیں۔

یاسین ملک کو بھارتی اتھارٹیز کے جعلی ٹرائل کا سامنا کرنا پڑا جہاں ان پر غیر قانونی طور پر ان الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی جو ان پرعائد ہی نہیں تھے۔ نام نہاد سیکولر انڈیا کا ہر ریاستی ادارہ آج ہندتوا کی شکل میں آر ایس ایس کے بدقسمت نظریئے کی پیروی کر رہا ہے۔ وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور عالمی برادری اورانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بالخصوص ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ پر زور دیتی ہے کہ وہ کشمیری حریت رہنما پر غیر قانونی عائد فرد جرم کو ختم کرنے کے لئے بھارت پر دباو ڈالنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ حریت رہنما یاسین ملک کے غیر قانونی مقدمے کے معاملہ کو قومی اور بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کیا جائے تاکہ بے گناہ کشمیری رہنما کو انصاف فراہم کیا جا سکے اور عالمی برادری کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے ڈھائے جانے والے سنگین مظالم سے آگاہ کیا جا سکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں