جیکب آباد کے قریب بیگاری کینال میںپڑنے والے 150فٹ شگاف سے متاثرہ سینکڑوں خاندان کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور

جمعرات 20 جولائی 2017 20:19

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جولائی2017ء) جیکب آباد کے قریب بیگاری کینال کو پڑنے والے 150فٹ شگاف سے متاثرہ سینکڑوں خاندان کھلے آسمان تلے بے یارومددگار ، شگاف سے متاثر ہونے والے متاثرین پانی میں ڈوبے گھروں سے سامان نکالنے میں مصروف، حکومت کی جانب سے متاثرین کی مدد کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے قریب بیگاری کینال کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب پڑنے والے 150فٹ شگاف سے متاثرہ ہونے والے سینکڑوں خاندان حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے کھلے آسمان تلے بے یارمددگار بیٹھے ہوئے ہیں ، سینکڑوں خاندانوںکے سینکڑوں لوگ جن میں بچے بوڑھے مرد و خواتین سخت اذیت سے دوچار ہیں ،بیگاری کینال کو پڑنے والے 150فٹ کے شگاف کے باعث متاثرہ ہونے والے 20سے زائد چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں کے متاثر لوگ پانی میں جاکر اپنے گھروں میں بچا ہوا تھوڑا بہت سامان نکالنے میں مصروف ہیں جبکہ محکمہ آبپاشی یا ضلع انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کی مدد کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے متاثرین مزید مشکلات کا شکار ہیں ، شگاف سے متاثرہ سینکڑوں لوگوں کو خوراک کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، نیشنل تھیم فاؤنڈیشن کے سربراہ سردارزادہ عبدالغفار تھیم، سردار عبدالغفور تھیم ،اسلم میر تھیم اور دیگر نے کہا ہے کہ محکمہ آبپاشی کی غفلت ، لاپرواہی اور کرپشن کی وجہ سے غریب لوگوں کی ہزاروں ایکڑ زرعی زمین اور گھر ڈوب گیا ہے سینکڑوں لوگ کھلے آسمان تلے بے یارومددگار بیٹھے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ جس نہر میں 7سے 8 فٹ پانی کو خطرناک حد قرار دیا جائے وہاں 13 فٹ پانی چھوڑنے کی کیا وجہ ہے اس جرم کی وجہ سے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالا گیا ہزاروں ایکڑ زرعی تیار فصل تباہ ہوگی جس میں دیھ تھہیم واہ کے سیکڑوں گاؤں زیرآب آگئے ہیں جن میں گاؤں شیرانپور تھہیم،محبت چانڈیو، محرم چانڈیو، صاحب مگسی سرفہرست ہیں انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد علاقے سے پانی کو مشینوں کے زریعے نکالا جائے اورعلاقے کو آفت زدہ قرار دے کر نقصان کا ازالہ کیاجائے اور بے گھر ہونے والوں کو معاوضہ دیا جائے ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں