دو اساتذہ کے ہراساں کرنے پر طالبہ کی خودکشی کی کوشش

دونوں استاد امتحانات میں پرچے آؤٹ کرنے کے معاملے پر ہراساں کرتے ہیں، کلاس میں بھی تنگ کرتے ہیں۔ طالبہ کا الزام

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 11 اکتوبر 2019 11:53

دو اساتذہ کے ہراساں کرنے پر طالبہ کی خودکشی کی کوشش
جامشورو (اردروپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اکتوبر2019ء) اساتذہ کے ہراساں کرنے پر طالبہ نے خودکشی کی کوشش کی ہے۔تفصیلات کے مطابق لیاقت یونیورسٹی کے گرلز ہوسٹل میں طالبہ نے خودکشی کی کوشش کی تاہم وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہی،بتایا گیا ہے کہ شعبہ فارمیسی کی طالبہ سائرہ نے دو اساتذہ کے ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ٹیچر شفقت رضوی اور ان کا دوست ٹیچر احسان میمن امتحانات میں پرچے آؤٹ کرنے کے معاملے پر اسے ہراساں کرتے ہیں اور کلاس میں تنگ کرتے ہیں۔

طالبہ نے مزید کہ ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ ناہید میمن کو کئی بار اس حوالے سے شکایت کی مگر انہوں نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی انضباطی کاروائی کی۔سائرہ کا مزئد کہنا تھا کہ مسلسل ہراسانی سے تنگ آ کر اس نے خودکشی کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

لیاقت میڈیکل یونیوسٹی کے وائس چانسلر نے معاملے پر 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے جو ایک ہفتے میں انتظامیہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔

واضح رہے کہ تعلیمی اداروں میں اس سے قبل بھی اساتذہ کی طرف سے طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسلام آباد کے ایک پرائیویٹ کالج میں طالبات نے بیالوجی کے ایک استاد پر دوران امتحان جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔۔کالج کی ایک طالبہ نے فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ ان کے بیالوجی کے پروفیسر نے پریکٹیکل کے دوران ان سے غیر اخلاقی گفتگو کی اور جنسی ہراساں کیا جس پر وہ خاموش نہیں بیٹھ سکتی۔

طالبہ نے لکھا کہ جب میں اپنا پریکٹیکل دینے جا رہی تھی تو مجھے میری ساتھیوں نے خبردار کیا تھا کہ ممتحن ٹھیک نہیں ہیں یہ لڑکیوں کو ہراساں کرتے ہیں۔تعلیمی اداروں میں اس طرح کے واقعات رپورٹ ہونا افسوسناک ہے ایسے میں تعلیمی اداروں کو ایسا نظام بنانا چاہئیے جس میں تمام استادوں کی سخت نگرانی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :

جامشورو میں شائع ہونے والی مزید خبریں