غذائیت کی کمی سے ملکی معیشت کو 7.5 ارب ڈالرسے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے، مقررین

منگل 28 نومبر 2023 20:29

غذائیت کی کمی سے ملکی معیشت کو 7.5 ارب ڈالرسے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے، مقررین
جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2023ء) غذائیت کی کمی کی وجہ سے ملکی معیشت کو 7.5ارب ڈالر سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے اگر عوام کی صحت کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے جائیں تو اس سے نہ صرف ہیلتھ بجٹ میں کمی واقع ہو گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ صحت مند معاشرے کی تشکیل سے مضبوط تخیلات کی حامل قوم پروان چڑھے گی۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے پانچویں آل پاکستان نیوٹریشنسٹ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے اقبال آڈیٹوریم میں منعقدہ کنونشن کا اہتمام نیوٹریشنسٹ اینڈ ڈائیٹیشن سوسائٹی اور فیکلٹی آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن اینڈ ہوم سائنسز جامعہ زرعیہ کے اشتراک سے کیا گیا۔ کنونشن کی صدارت کرتے ہوئے پرووائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے کہا کہ افراد میں حفظان صحت کے اصولوں اور غذائیت سے بھرپور خوراک بارے شعور بیدار کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے تاکہ اس سنگین مسئلے پر قابو پاتے ہوئے مضبوط جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں سے لبریز قوم کو تیار کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی کے بعد اہم ترین مسئلہ نیوٹریشن سکیورٹی ہے۔ نوجوان نسل اور بچوں میں بڑھتا ہوا جنک فوڈ کا استعمال غذائیت کے بحران میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائیت کی کمی کا طوفان بالخصوص بچوں اور خواتین کو اپنے گھیرے میں لئے ہوئے ہے جوکہ ہمارے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائیت کی قلت پر قابو پانے کے لئے فوڈ فورٹی @ فیکیشن کے ساتھ ساتھ بائیوفورٹی فیکیشن کو بھی فروغ دینا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جینیٹیکل موڈیفائیڈ اقسام کو فروغ دینے کے لئے حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہو گا۔ ڈین فیکلٹی آف فوڈ نیوٹریشن اینڈ ہوم سائنسز پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا کہ غذائیت کی کمی کی وجہ سے ملک کے جی ڈی پی کو 3فیصد تک نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر ہم بہترین خوراک کے حوالے سے آگاہی پیدا کریں تو اس بحران سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی بہترین افرادی قوت اور مایہ ناز ماہر غذائیت پیدا کرنے میں ملکی سطح پر سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نے ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹکس کی ڈگری کا اجراء کرنے والی ملک کی پہلی جامعہ ہے اور اس پروگرام کو متعدد تعلیمی اداروں میں پڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین جسمانی صحت رکھنے والے نفوس مضبوط ذہنی صلاحیتیں رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں آئرن، زنک اور وٹامن کی کمی صحت کے جملہ مسائل پیدا کر رہی ہے۔ نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیشن سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد حسنین معاویہ نے کہا کہ نیوٹریشن کو پارلیمنٹری ڈیبیٹ کا حصہ بنانا چاہیے اور نیوٹریشن کے حوالے سے مفصل پالیسی بھی ترتیب دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اداروںمیں نیوٹریشن کے ماہرین کی تعیناتی کی جائے تاکہ وہ ادارے کے ملازمین اور خاندانوں کو نیوٹریشن کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مفید مشورے بھی مستفیدکرسکیں۔

ڈی جی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عمران پاشا نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی پنجاب فوڈ اتھارٹی اور دیگر حکومتی اداروں کو مشاورت فراہم کر رہی ہے تاکہ اس مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔ انہوںنے کہا کہ زرعی یونیورسٹی مایہ ناز ماہر خوراک پیدا کرتے ہوئے ملکی ترقی میں بھرپور حصہ اداکررہی ہے۔ اس موقع پر پروفیسر غزالہ پرویز زمان، ڈاکٹر انجم مرتضیٰ، ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی ڈاکٹر قاسم رضا، ڈاکٹر کامران و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

جڑانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں